محکمہ ٹرانسپورٹ نے صوبہ بھر میں زہریلا دھواں چھوڑنے والی بسوں کے خلاف مؤثر کارروائیاں شروع کی ہیں۔

محکمہ ٹرانسپورٹ خیبرپختونخوا نے سیکرٹری اور ڈائریکٹر ٹرانسپورٹ کی خصوصی ہدایات پر زہریلا اور ماحول دشمن دھواں خارج کرنے والی گاڑیوں اور بسوں کے خلاف صوبہ بھر میں مؤثر کارروائی کرتے ہوئے گزشتہ دو ہفتوں کے دوران 7453 گاڑیوں کا دھواں چیک کیا جن میں 4352 گاڑیوں کو پاس کیا جبکہ 3301 گاڑیوں کے ڈرائیور کو چالان کرکے ویٹس سے ایک ہفتہ کے اندر سرٹیفیکٹ حاصل کرنے کے احکامات جاری کئے اسی طرح ویٹس پشاور نے ضلع پشاور کے مختلف نجی سکول بسوں کے خلاف مؤثر کارروائی کا بھی آغاز کردیا ہے۔ اس مقصد کے لیے ویہیکل ایمیشن ٹیسٹنگ سٹیشن (ویٹس) پشاور اور موٹر وہیکل ایگزامینر(ایم وی ای) کی ٹیمیں مشترکہ طور پر روزانہ کی بنیاد پر مختلف نجی سکولوں کی بسوں کی چیکنگ کر رہی ہیں ویٹس کی موبائل لیبارٹری کے ذریعے بسوں کے دھوئیں کی جانچ کی جاتی ہے، جبکہ موٹر وہیکل ایگزامینر ٹیم بسوں کے ٹائرز، سیٹوں، باڈی اور دیگر فٹنس معیار کا تفصیلی معائنہ کرتی ہے چیکنگ کے بعد جن گاڑیوں کا دھواں بین الاقوامی معیار کے مطابق نہیں ہوتا، انہیں ویٹس سے فٹنس سرٹیفیکیٹ حاصل کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے ویٹس حکام کے مطابق پچھلے تین دن کے دوران ورسک روڈ، دلہ زاک روڈ اور اردگرد کے علاقوں میں واقع نجی سکولوں کی بسوں کا تفصیلی معائنہ کیا گیا۔ اب تک 40 بسوں کی چیکنگ عمل میں لائی گئی ہے جن میں سے صرف 5 بسوں کا دھواں بین الاقوامی معیار کے مطابق پایا گیا، جبکہ باقی بسوں کے مالکان کو فوری طور پر فٹنس سرٹیفیکیٹ حاصل کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ویٹس حکام نے مزید بتایا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کو عوام کی جانب سے نجی سکول بسوں کے مضر دھوئیں سے متعلق متعدد شکایات موصول ہوئی تھیں، جس کے پیش نظر یہ خصوصی مہم شروع کی گئی۔ پہلے مرحلے میں ورسک روڈ اور دلہ زاک روڈ کے سکولوں کی بسوں کا معائنہ کیا جا رہا ہے، جبکہ اگلے مرحلے میں شہر کے دیگر نجی سکولوں کی گاڑیوں کی بھی چیکنگ کی جائیں گی محکمہ ٹرانسپورٹ نے واضح کیا ہے کہ جو سکول اس مہم میں تعاون نہیں کریں گے، ان کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا جائے گا محکمہ ٹرانسپورٹ ماحولیاتی آلودگی کی روک تھام اور ڈرائیوروں و شہریوں میں شعور اجاگر کرنے کے لیے وقتاً فوقتاً آگاہی مہمات بھی چلاتا ہے تاکہ شہریوں کو صاف اور صحت مند ماحول فراہم کیا جا سکے جبکہ رواں سال دھند پر قابو پانے اور موسمیاتی تبدیلی کی روک تھام کے لئے بھی محکمہ ٹرانسپورٹ کی کوششیں جاری ہے

مزید پڑھیں