رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن خیبر پختونخوامیں چھ عوامی شکایات کی شنوائی ہوئی۔ چیف کمشنر محمد علی شہزادہ اور کمشنر ذاکر حسین آفریدی نے شہریوں کی درخواستوں پر سماعت کی۔ ڈپٹی ڈائریکٹر ٹرانسپورٹ محمد سلمان کمیشن کے سامنے حاضر ہوئے۔ کمیشن نے محکمہ کو 15 دنوں کے اندر تمام شکایت کنندہ شہریوں کو لائسنس جاری کرنے کے احکامات دئیے۔ اسلحہ لائسنس کی شکایات پر کمیشن نے ہوم ڈیپارٹمنٹ کو ایک ہفتے میں شکایات نمٹانے کے ہدایت جاری کی۔ چارسدہ سے گل نواز نامی شہری نے زمین کی حد براری کے لیے کمیشن کو درخواست دی ہے۔ کمیشن نے ڈی سی چارسدہ سے مکمل رپورٹ طلب کرلی۔ سردار حسین نے لکی مروت سے ایف آئی آر کے اندراج کے لیے کمیشن سے رجوع کیا ہے۔ کمیشن نے ڈی پی او لکی مروت سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔ ہری پور سے عابد خان نے موبائل فون چوری کی ایف آئی آر کے اندراج کے لیے کمیشن کو درخواست دی ہے۔ کمیشن نے ڈی پی او ہری پور سے رپورٹ مانگ لی۔ مانسہرہ سے مس سکینہ نے بارہ سال پہلے لاپتہ بیٹے کی ایف آئی آر کے لیے کمیشن کو درخواست دی ہے۔ کمیشن نے ڈی پی او سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔ کمیشن نے سرکاری افسران کو عوام کی ضروریات کو مؤثر طریقے سے پورا کرنے اور خدمات کی فراہمی کے عمل کو بہتر بنانے پر زور دیا۔ بنیادی خدمات کا حصول عوام کا حق ہے نا کہ ان پر حکومت کا احسان۔
