آر ٹی ایس کمیشن میں چھ عوامی شکایات کی شنوائی، چیئرمین سوات بورڈ سے رپورٹ طلب

رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں چھ عوامی شکایات کی شنوائی ہوئی۔ چیف کمشنر محمد علی شہزادہ اور کمشنر ذاکر حسین آفریدی نے شہریوں کی درخواستوں پر سماعت کی۔ ارشد اقبال نے بنوں سے ایف آئی آر کے اندراج کے لیے کمیشن کو درخواست دی تھی۔ کمیشن نے اس حوالے سے رپورٹ طلب کی تھی۔ مقررہ وقت میں تحریری جواب نہ دینے پر متعلقہ افسران سے رپورٹ طلب کر لی گئی۔ ایبٹ آباد سے بلال خان نے عمارتی نقشے کی منظوری کے لیے کمیشن سے رجوع کیا ہے۔ کمیشن نے ٹی ایم او سے رپورٹ طلب کر لی۔ جنوبی وزیرستان سے نوشاد نے پولیس تصدیق سرٹیفکیٹ کے لیے کمیشن کو درخواست دی ہے۔ مقررہ وقت گزرنے کے باوجود سرٹیفیکٹ کا اجراء نہ کرنے پر رپورٹ طلب کرلی گئی۔ بونیر سے محمد عارف نے تعلیمی دستاویزات میں تاریخ پیدائش اور نام کی تبدیلی کے لیے کمیشن کو درخواست دی ہے۔ شہری نے بتایا کہ عدالتی ڈگری ہونے کے باوجود انکا کا مسئلہ نہیں کیا جا رہا۔ کمیشن نے بورڈ آف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کے افسران سے تفصیلی
رپورٹ طلب کرلی۔ نوشہرہ سے شاہ فہد نے ایف آئی آر کے اندراج کے لیے کمیشن کو درخواست دی تھی۔ کمیشن نے ڈی پی او کو شہری کی ایف آئی آر درج کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ کمیشن نے ڈی پی او کو یاد دہانی نوٹس جاری کرتے ہوئے لکھا کہ احکامات پر عمل کر کے کمیشن کو آگاہ کیا جائے۔ مانسہرہ سے علی خان نے ڈاکٹر کے خلاف غفلت برتنے پر ایف آئی آر کے اندراج کے لیے کمیشن سے رجوع کیا تھا۔ ڈی پی او نے کمیشن کو لکھا کہ چونکہ کیس ہیلتھ کیئر کمیشن کے زمرے میں اتا ہے، جو کہ اس بارے میں انکوائری کر رہا ہے۔ کمیشن نے شہری کو ہیلتھ کیئر کمیشن کے رپورٹ تک انتظار کرنے کا مشورہ دیا۔ کمیشن نے ڈی پی او کی رپورٹ سے اتفاق کرتے ہوئے فیصلہ سنا دیا۔ کمیشن نے سرکاری افسران کو عوام کی ضروریات کو مؤثر طریقے سے پورا کرنے اور خدمات کی فراہمی کے عمل کو بہتر بنانے پر زور دیا۔ بنیادی خدمات کا حصول عوام کا حق ہے نا کہ ان پر حکومت کا احسان۔

مزید پڑھیں