خیبر پختونخوا کے وزیر قانون آفتاب عالم ایڈوکیٹ اور وزیراعلیٰ کے معاونِ خصوصی برائے اطلاعات و تعلقات عامہ شفیع جان کی زیرصدارت کوہاٹ میں (ایس این جی پی ایل) کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں سوئی ناردرن گیس، او جی ڈی سی ایل، انجینئرنگ و ٹیکنیکل شعبوں اور دیگر متعلقہ محکموں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں کوہاٹ میں گیس فراہمی کی مجموعی صورتحال، جاری اور مجوزہ ترقیاتی منصوبوں، نئی لائنوں کی تنصیب، سسٹم اپ گریڈیشن، پریشر مینجمنٹ اور غیرقانونی کنکشنز کے خاتمے سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ شرکاء نے گیس کی مستحکم اور معیاری فراہمی کے لیے عملی اقدامات پر جامع تبادلہ خیال کیا۔وزیر قانون آفتاب عالم نے کہا کہ صوبائی حکومت شہریوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی اپنی ذمہ داری سمجھتی ہے اور گیس فراہمی سے جڑے مسائل کے حل کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ کوہاٹ کے 1700 کلومیٹر گیس پائپ لائن کی ضروری ریپلیسمنٹ کے لیے ایس این جی پی ایل کے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔آفتاب عالم نے آر ایل این جی کے نئے ریٹس پر بھی اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور اس بات کی واضح ہدایت کی کہ کوہاٹ، جو ایک پیداواری ضلع ہے، اسے نئے ریٹس کے نفاذ سے مستثنیٰ رکھا جائے۔معاونِ خصوصی برائے اطلاعات شفیع جان نے ہدایت کی کہ کم پریشر، سپلائی میں تعطل اور نیٹ ورک کی کمزوریوں کو ترجیحی بنیادوں پر دور کیا جائے، جبکہ بہتر گیس ڈسٹریبیوشن کے لیے اداروں کے درمیان مؤثر رابطہ کاری کو لازمی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سردیوں کے دوران ممکنہ گیس بحران سے نمٹنے کے لیے شفاف اور بروقت پلاننگ انتہائی ضروری ہے۔وزیر قانون اور معاونِ خصوصی نے عوامی شکایات کے فوری ازالے، سروس ڈیلیوری میں بہتری اور جاری منصوبوں پر پیشرفت کی رپورٹ جلد پیش کرنے کی ہدایت کی۔ دونوں رہنماؤں نے امید ظاہر کی کہ جاری اقدامات کوہاٹ کے عوام کے لیے بہتر، محفوظ اور مسلسل گیس فراہمی یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
