پشاور گرین ٹورازم پرائیویٹ لمیٹڈ اور محکمہ سیاحت خیبر پختونخوا پر مشتمل مشترکہ منیجمنٹ بورڈ کا ایک اہم اجلاس پشاور میں منعقد ہوا جس کی صدارت ڈاکٹر عبدالصمد، سیکرٹری ثقافت، سیاحت، آثارِ قدیمہ و عجائب گھر نے کی۔ اجلاس میں صوبے کی سیاحتی ترقی کے لیے ایسے اقدامات پر غور کیا گیا جو خیبر پختونخوا میں سیاحت کے مستقبل کو ایک نئی جہت دیں گے۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کے سیاحتی ترقی کے وژن کے مطابق اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ صوبے کو ایک عالمی معیار کے سیاحتی مرکز کے طور پر ابھارا جائے گا — ایک ایسا مقام جہاں فطرت اور ثقافت ایک دوسرے سے ہم آغوش ہوں، اور ترقی و تحفظ ایک ہی راہ کے ہمسفر بن جائیں۔ چیف سیکرٹری کا وژن پائیدار ترقی، ذمہ دار سیاحت اور مقامی برادریوں کے بااختیار ہونے پر مبنی ہے، تاکہ وہ اپنے قدرتی و ثقافتی ورثے کے اصل محافظ بن سکیں۔ مشترکہ منیجمنٹ بورڈ نے 45 کلومیٹر طویل سڑک کو آئندہ سیاحتی منصوبے میں شامل کرنے کی منظوری دی، جسے جلد سعودی سرمایہ کاری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ یہ منصوبہ سیاحتی رسائی اور نئے راستوں کی دریافت کے لیے ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوگا۔ اجلاس میں گرین ٹورازم پرائیویٹ لمیٹڈ اور محکمہ سیاحت نے مشترکہ طور پر بڑے سرمایہ کاری منصوبوں — بشمول ضلع صوابی میں ہنڈ تھیم پارک اور صوبے بھر میں انٹرنیشنل ٹورازم زونز کے مالیاتی اشتراک کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ اسی طرح گنول انٹرنیشنل ٹورازم زون (مانسہرہ) کے لیے بھی عالمی سرمایہ کاروں کے ساتھ شراکت داری کے فروغ پر اتفاق کیا گیا۔ ماحولیاتی توازن کے فروغ کے لیے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے محکمہ جنگلات نے گرین ٹورازم پرائیویٹ لمیٹڈ کے ساتھ ریونیو شیئرنگ ماڈل کے تحت زمین فراہم کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا تاکہ وہاں گلیمپنگ سائٹس قائم کی جا سکیں — یہ جدید منصوبہ قدرت، سہولت اور تحفظ کا حسین امتزاج ہوگا۔ گرین ٹورازم کمپنی اپنی مالیاتی تجاویز مشترکہ منیجمنٹ بورڈ کو پیش کرے گی، جس کے تناظر میں نرخ ناموں اور مالیاتی ڈھانچے کو بھی حتمی شکل دی جائے گی۔ بورڈ نے مالیاتی جائزے کے بعد دس فیصد رعایتی شق ختم کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔ محکمہ سیاحت نے بین الاقوامی سیاحوں کے لیے این او سی کے عمل کو آسان بنانے، ہوٹل و مہمان نوازی کے شعبے میں پیشہ ورانہ تربیت کو فروغ دینے اور پیتھوم کو ادارہ جاتی سطح پر مزید مستحکم بنانے کے لیے بھی شراکت دار اداروں سے تعاون کی درخواست کی۔ منکیال آراضی کی تبدیلی کے معاملے کو جلد حل کے لیے صوبائی حکومت کے ساتھ براہِ راست اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر عبدالصمد نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں سیاحت کی ترقی محض معاشی سرگرمی نہیں بلکہ ایک ثقافتی مشن ہے۔ ایک ایسا سفر جو لوگوں کو اس سر زمین کی زندہ تہذیب اور لازوال مناظر سے جوڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف سیکرٹری کی قیادت میں خیبر پختونخوا سیاحت کے ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے — ایک ایسا دور جہاں ہر راہ دریافت کی سمت جاتی ہے، ہر مقام اپنی کہانی سناتا ہے، اور ہر مسافر امن، ثقافت اور مہمان نوازی کی خوشبو اپنے ساتھ لے جاتا ہے۔ اجلاس کا اختتام پائیدار سیاحت، نجی شعبے کے ساتھ مضبوط شراکت داری اور ایسے ماڈلز کے قیام کے عزم کے ساتھ ہوا جو نہ صرف معیشت کو مضبوط کریں بلکہ خیبر پختونخوا کی ثقافتی و قدرتی شناخت کو عالمی سطح پر اجاگر کریں۔
