خیبر پختونخوا کمیشن آن دی اسٹیٹس آف ویمن (KPCSW) کی چیئرپرسن ڈاکٹر سمیرا شمس کی زیرِصدارت خیبر پختونخوا ویمن امپاورمنٹ پالیسی 2017 کے نفاذ اور آئندہ ویمن امپاورمنٹ پالیسی 2025-26 کی تیاری کے حوالے سے مشاورتی اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔
اجلاس میں محکمہ قانون و انسانی حقوق، محکمہ آبادی و بہبود، محکمہ صنعت و مزدور، محکمہ منصوبہ بندی و ترقی، محکمہ سماجی بہبود، محکمہ جنگلات و موسمیاتی تبدیلی، پی ڈی ایم اے، خیبر پختونخوا آئی ٹی بورڈ، نادرا، الیکشن کمیشن آف پاکستان، یو این ڈی پی، یو این ویمن، اسمیڈا، میڈیا نمائندگان، سابق ایم پی اے عائشہ بانو، رخشاندا ناز اور خیبر پختونخوا کمیشن آن دی اسٹیٹس آف ویمن کے عملے کے نمائندگان نے شرکت کی۔
اس اجلاس کا مقصد خیبر پختونخوا ویمن امپاورمنٹ پالیسی 2017 کے نفاذ کا تفصیلی جائزہ لینا، مختلف محکموں کی پیش رفت رپورٹوں کا تجزیہ کرنا، صنفی مساوات میں درپیش چیلنجز کی نشاندہی کرنا اور آئندہ 2025-26 پالیسی کے لیے سفارشات مرتب کرنا تھا۔چیئرپرسن ڈاکٹر سمیرا شمس نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا”صوبائی حکومت کا وژن اور PTI کا سیاسی وژن خواتین کے بااختیاری کے لیے ہم آہنگ ہیں، جو سابق وزیر اعظم عمران خان کے وژن کی بھی عکاسی کرتا ہے۔ آج کی میٹنگ بنیادی طور پر سٹاک ٹیکنگ تھی کیونکہ ویمن امپاورمنٹ پالیسی 2017 بن چکی تھی لیکن اب تک اس کا ٹرو سینس نفاذ نہیں ہو سکا اور تقریباً 10 سال گزر چکے ہیں۔ 2026 میں ہمیں اس پالیسی کو اپڈیٹ کرنا ہے۔ آج ہم نے تمام متعلقہ محکموں کے ساتھ جائزہ لیا اور اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ویمن امپاورمنٹ پالیسی 2017 کو اپگریڈ کیا جائے گا۔اہم مسائل میں متعدد لوپ ہولز، پرانے ڈیٹا میں تبدیلی، اور فاٹا کے ضم شدہ اضلاع کی شمولیت شامل ہے، جسے یقینی بنانا ضروری ہے۔ صوبائی حکومت کے وژن اور PTI کی ترجیحات کے مطابق آج ویمن امپاورمنٹ پالیسی پر پراپر آغاز ہوا، جس کی قیادت وومن کمیشن نے کی اور سوشل ویلفیئر سمیت دیگر محکمے شامل ہوں گے۔ ہماری کوشش ہوگی کہ 2026 کے مینڈیٹ کے تحت پالیسی کو مارچ تک، جو ویمنز ڈے ہے، تک تیار کر کے صوبائی حکومت کو ایک مکمل اور مفصل دستاویز پیش کی جائے۔”ڈاکٹر سمیرا شمس نے اجلاس میں شریک تمام سرکاری، نجی اور بین الاقوامی اداروں کے نمائندگان کا شکریہ ادا کیا اور خواتین کے بااختیاری کے سفر میں ان کے تعاون کو سراہا۔اجلاس کے اختتام پر فیصلہ کیا گیا کہ ویمن امپاورمنٹ پالیسی 2017 کے نفاذ سے متعلق مزید مشاورتی اجلاس منعقد کیے جائیں گے، اور اگلا اجلاس 25 نومبر 2025ء کو منعقد ہوگا تاکہ تمام سفارشات کو حتمی شکل دی جا سکے۔
