خیبر پختونخوا کے وزیر برائے ابتدائی وثانوی تعلیم فیصل خان ترکی نے کہا ہے کہ نئے بننے والے پرائمری سکولوں میں صرف خواتین اساتذہ تعینات کی جائے گی تاکہ وہ بچوں کی بہتر پرورش کریں اور نونہالوں کو شفقت سے پڑھائیں۔ اسی طرح اسکولوں میں اساتذہ کی کمی پوری کرنے کیلئے بھی صوبہ بھر میں عنقریب نئے اساتذہ بھرتی کئے جائیں گے۔ تاکہ ہر بچے کو استاد میسر ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی آئی ٹیچر رانگ پوسٹ پر کام کررہا ہے تو اس کو واپس بلایا جائے گا تاکہ سکولوں میں آئی ٹی کی تعلیم کو مزید بہتر بنایا جاسکیں اور آئی ٹی لیبز کو مزید فعال بنایا جاسکیں۔ اسی طرح سکولوں میں باقی ماندہ سہولیات کی فراہمی کے لیے بھی عملی اقدامات کیے جائیں گے کیونکہ تعلیم موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر تعلیم نے محکمہ تعلیم جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا اجلاس میں اسپیشل سیکرٹری ایجوکیشن اسفندیار خٹک، ایڈیشنل سیکرٹری ریفارمز، ایڈیشنل سیکرٹری جنرل عبدالاکرام، ڈپٹی سیکرٹری شازیہ عطاء اور محکمہ تعلیم کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں وزیر تعلیم کو محکمہ تعلیم کے جاری اور نئے ترقیاتی منصوبوں بشمول ہیومن کیپیٹل انویسٹمنٹ پراجیکٹ اور ASPIRE پراجیکٹس پر بھی بریفننگ دی گئی۔ انہیں بتایا گیا کہ ان پراجیکٹس میں سکولوں کی سولرائزیشن، نئے سکولوں کی تعمیر و اپگریڈیشن، باقی ماندہ سہولیات کی فراہمی، اے ایل پی سنٹرز کے قیام ، ای سی سی رومز کی تعمیر اور اساتذہ و سکول لیڈرز کی تربیت کے پروگرامز شامل ہیں۔
وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا کہ سکولوں میں آئی ٹی لیبز کے قیام، پلے ایریاز اور ای سی ای رومز کے قیام کیلئے انقلابی اقدامات کئے جائیں گے۔ جس کیلئے محکمہ تعلیم حکام کو ٹائم لائن دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہترین کارکردگی پر اساتزہ کو انعام اور دیگر مراعات بھی دی جائے گی۔ جبکہ سیکنڈ شفٹ سکولوں کے اساتذہ کی تنخواہوں کے مسائل کو بھی مستقل بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔