خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے کہا ہے کہ موجودہ دور میں سکل ڈویلپمنٹ ایجوکیشن ناگزیر ہے تاکہ سٹوڈنٹس تعلیمی اداروں سے ڈگری حاصل کرنے کے بعد مختلف شعبوں میں اپنی صلاحیتیں بروئے کار

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے کہا ہے کہ موجودہ دور میں سکل ڈویلپمنٹ ایجوکیشن ناگزیر ہے تاکہ سٹوڈنٹس تعلیمی اداروں سے ڈگری حاصل کرنے کے بعد مختلف شعبوں میں اپنی صلاحیتیں بروئے کار لاسکیں اور بیروزگاری کی بے چینی سے آزاد ہو ں تعلیمی اداروں میں مارکیٹ اورینٹیڈ مضامین متعارف کرانا وقت کا تقاضا ہے جس سے بیروزگاری میں کافی حدتک کمی لائی جاسکتی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی وزیر برائے ابتدائی وثانوی تعلیم فیصل خان ترکئی کے ہمراہ پاک آسٹریا فاخاشولے(fachhochschule)انسٹیٹیوٹ آف ایپلائیڈ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی ہری پور کے بارے میں منعقدہ اجلاس میں کیا اجلاس میں سیکرٹری اعلیٰ تعلیم ارشد خان، سیکرٹری ابتدائی وثانوی تعلیم مسعود احمد، ڈائریکٹر پاک آسٹریا فاخاشولے ڈاکٹر ناصر اور دیگر نے شرکت کی اجلا س میں دونوں وزارء کو فاخاشولے انسٹیٹیوٹ کے تعلیمی نظام کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی بریفنگ میں بتایاگیا کہ فاخاشولے کا بنیادی مقصد سکلڈ اورینٹیڈگریجویٹس پیدا کرناہے علم کے ساتھ ساتھ سٹوڈنٹس کو مختلف سکلز دینا نہایت ضروری ہے مذکورہ انسٹیٹیوٹ مختلف شعبوں میں بیچلر، ماسٹر، پی ایچ ڈی، بزنس اور دیگر پروگرام آفر کرتی ہے سال 2023 میں 2700 سٹوڈنٹس تھے اور اسی سال 3500 سے زائد داخلے متوقع ہے اس کے علاوہ باہر ممالک کے سٹوڈنٹس بھی انسٹیٹیوٹ میں مختلف پروگرام میں داخلہ لے چکے ہے جبکہ سٹوڈنٹس کو سکالرشپس پر بیرون ممالک بھی بجھوائے جاتے ہیں فاخاشولے کے سٹوڈنٹس کو ڈگری حاصل کرنے کیلیے انڈسٹریل ٹریننگ کو لازمی قرار دیا ہے سٹوڈنٹس ہر سمسٹر میں انڈسٹریل ٹریننگ کریگا تعلیم کے آخری سال سٹوڈنٹس کو اس انڈسٹری سے پراجیکٹ بھی مل جائیگا صوبائی وزراء کو مذیدبتایاگیا کہ انسٹیٹیوٹ میں 4ریسرچ سنٹرز بھی ہیں جن میں ریلوے انجینئرنگ، آرٹیفیشل اینٹیلیجنس، منرل ریسورس انجینئرنگ اور ایگریکلچرل ٹیکنالوجی شامل ہے دونوں صوبائی وزراء نے فاخاشولے انسٹیٹیوٹ کے تعلیمی پروگرام کو سراہا اور کہا کہ تعلیمی اداروں میں جدید دور کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مارکیٹ اورینٹیڈ سبجیکٹس متعارف کرانا بہت ضروری ہے۔

مزید پڑھیں