نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے منصوبہ بندی و ترقیات، آبنوشی اور مواصلات و تعمیرات ڈاکٹر سید سرفراز علی شاہ نے محکمہ منصوبہ بندی کے حکام کو ہدایات جاری کی ہیں کہ پراجیکٹس کی منظوری سے پہلے فزیبلٹی، سائیٹ کی شناخت، مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر بجٹ ڈیمانڈ اور تکمیل میں مناسب معیاد کو مدنظر رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ان عوامل پر خصوصی توجہ دی جائے تاکہ عوامی مفاد کے منصوبے مقررہ وقت اور مطلوبہ بجٹ کے اندر مکمل ہو سکیں اور تمام محکموں کو محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کی گائیڈ لائنز پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے احکامات جاری کریں۔ انہوں نے یہ ہدایات محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کے کمیٹی روم میں مختلف منصوبوں کے بارے بریفنگ لیتے وقت جاری کیں۔ اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری حبیب وزیر، اسسٹنٹ چیف ایجوکیشن گل رخ، چیف ایگریکلچر ہدایت وزیر چیف ہیلتھ بحر اللہ خان اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں مشیر منصوبہ بندی و ترقیات کو ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن، ہائر ایجوکیشن، محکمہ صحت، پاپولیشن، ایگریکلچر، محکمہ خوراک، ماحولیات، جنگلات، قانون، ایکسائز اور محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے جاری منصوبوں اور ریلیز شدہ بجٹ اور اخراجات بشمول مختلف مسائل پر بریفنگ دی گئی۔ انہیں بتایا گیا کہ محکمہ تعلیم میں کل 107 منصوبے ہیں اور ریلیز شدہ بجٹ کے 87 فیصد اخراجات ابھی تک ہو چکے ہیں۔ ان منصوبوں میں سائنس اور ائی ٹی لیبز کے قیام پرائمری، مڈل، ہائی اور ہائر سیکنڈری سکولوں کی تعمیر و آپ گریڈیشن، ضم اور بندوبستی اضلاع میں امتحانی ہالوں کی تعمیر اور ارلی چائلڈ ہڈ ایجوکیشن سینٹرز کے قیام شامل ہیں۔ جبکہ سکولوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی اور ذہین و ضرورت مند بچوں کے سکالرشپس پر بھی کروڑوں روپے خرچ کیے جا رہے ہیں۔اسی طرح ہائر ایجوکیشن میں کل 84 منصوبے شامل ہیں اور ریلیز شدہ بجٹ کا 33 فیصد ابھی تک استعمال ہو چکا ہے ان منصوبوں میں یونیورسٹیوں کے منصوبے، کالجز کے منصوبے، کامرس اور منجمنٹ سائنس کالجز اور ارکائیوز ولائبریریز کے منصوبے شامل ہیں۔ محکمہ صحت بارے بریفنگ دیتے ہوئے انہیں بتایا گیا کہ کل 2608 ہیلتھ مراکز ہیں اور ضم اضلاع کے 2590 بستروں، بندوبستی اضلاع کے 22015 بستروں بشمول 24605 بستروں کی سہولیات مریضوں کیلئے موجود ہیں۔ جبکہ میڈیکل افیسرز بشمول کل 52143 سٹاف ہیں۔ پرائمری ہیلتھ سہولیات میں کل 2609، سیکنڈری ہیلتھ کیئر میں 134 جبکہ ٹریژری ہیلتھ کیئر میں 10 ایم ٹی آئی ہسپتال شامل ہیں۔ اور اس سیکٹر میں 4 فارن فنڈڈ اور 101 جاری اور 31 نئے منصوبوں بشمول کل 132 منصوبے ہیں۔ اسی طرح محکمہ پاپولیشن میں 6 منصوبے شامل ہیں اور ریلیز شدہ بجٹ سے 87 فیصد مختلف منصوبوں پر اخراجات ہو چکے ہیں۔ ایگریکلچر سیکٹر کے بارے میں صوبائی مشکیر کو بتایا گیا کہ اس سیکٹر میں کل 52 منصوبے ہیں اور 87 فیصد بجٹ خرچ ہو چکا ہے لاؤ سٹاک میں 41 منصوبے فوڈ سیکٹر میں 10 منصوبے محکمہ جنگلات کے 54 منصوبے ہیں۔ اسی طرح ہوم ڈیپارٹمنٹ کے 77 وزارت قانون کی 38 بورڈ اف ریوینیو کے 38 محکمہ خزانہ کے 4، ایکسائز کے 12 اور مکمہ اطلاعات و تعلقاتِ عامہ کے 7 منصوبے شامل ہیں۔