وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے سائنس ٹیکنالوجی و انفارمیشن ٹیکنالوجی خالد لطیف خان مروت سے ورلڈ بینک کے نمائندوں نے بدھ کے روز پشاور میں کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ بینک کی سربراہی میں ملاقات کی

ملاقات میں کنٹری ڈائریکٹر ارم، ایڈیشنل سیکرٹری سائنس ٹیکنالوجی عارف حبیب، ڈائریکٹر جنرل سجاد حسین شاہ، مینجنگ ڈائریکٹر کے پی آئی ٹی بورڈ محمد عاکف، پروجیکٹ ڈائریکٹر فیصل شہزاد اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ملاقات میں صوبے میں ٹیکنالوجی کے مد میں ورلڈ بینک کے معاونت سے شروع کئے گئے مختلف منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ خالد لطیف خان نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے حوالے سے شروع کئے گئے تمام منصوبوں کو بلا تاخیر جلد مکمل کروائے جائیں اور ان مکمل عمل درآمد یقینی بنایا جائے تاکہ عوام کو ان کی سہولیات اور فوائد بروقت حاصل ہوسکیں انہوں نے کہا کہ فارن ڈونرز کے لئے صوبے میں ٹیکنالوجی کے میدان میں سرمایہ کاری کرنے کے نادر مواقع موجود ہیں اور یقین دلایا کہ صوبائی حکومت ہر طرح کے معاونت کیلئے بھی تیار ہے۔معاون خصوصی نے کہا کہ صوبے میں جدید ٹیکنالوجی جیساکہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور کوانٹم کمپوٹنگ کو پروان چڑھایا جائے تاکہ عوام اور خاص طور پر نوجوانوں کو اس کے براہ راست فوائد حاصل ہوں اور ٹیکنالوجی کے ذریعے بیروزگاری کا خاتمہ کروایا جاسکے۔ ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے کہا کہ ورلڈ بینک صوبے میں ٹیکنالوجی کے میدان میں مزید سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتی ہے جس پر ان کی بات چیت ورلڈ بینک کے ہیڈ آفس سے بھی ہوچکی ہے اور بہت جلد مزید نئے منصوبوں کو شروع کروایا جائے گا۔

مزید پڑھیں