گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہاہے کہ قیام امن کیلئے عوام کا اعتماد بحال کرنے کی ضرورت ہے، پائیدار امن کیلئے وفاق، صوبائی حکومت، تمام اداروں کو مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنی چاہئے،ہماری پولیس محدود وسائل میں جدید ہتھیاروں سے لیس دہشتگردوں کا مقابلہ کر رہی ہے، صوبہ کے تمام طبقات دہشتگردی سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔علاقائی و مجموعی ترقی کیلئے معاملات کو درست سمت لیکر جانا بہت ضروری ہے۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے بدھ کے روز چیف انسٹرکٹر رخسانہ رفیق کی قیادت میں 38ویں سینئر منیجمنٹ کورس(SMC) آفیسرز سے گورنر ہاؤس پشاور کے مطالعاتی دورہ کے دوران مطالعاتی نشست میں کیا۔ مطالعاتی دورہ پر آنیوالے سرکاری افسران نے گورنر خیبرپختونخوا سے صوبہ کے انتطامی امور و درپیش چیلنجز سمیت دیگر شعبوں سے متعلق سوالات و جوابات حاصل کئے۔
اس موقع پر گورنرنے کہاکہ عوامی خدمت سے وابستہ سول سرونٹس معاشرے میں اہم مقام رکھتے ہیں، حکومتی پالیسیوں و ایجنڈا کو عملی شکل میں ڈھالنے کیلئے سول سرونٹس کی اہم ذمہ داری ہے،ایک سوال کے جواب میں گورنرنے کہاکہ خیبرپختونخوا کوایک بار پھر دہشت گردی، موسمیاتی تبدیلی سمیت مختلف پیچیدہ مسائل کا سامنا ہے۔خیبرپختونخوا اس وقت دہشتگردی کیساتھ موسمیاتی تبدیلی کے خطرناک اثرات سے بھی دوچار ہے۔18ویں ترمیم کی روح کو سمجھنا ہو گا،صوبوں کی خودمختاری کے باوجود مختلف معاملات درست نہیں ہو سکے۔گورنرنے کہاکہ بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات نہیں ملے تو وہ نچلی سطح پر عوامی مسائل کیسے حل کریں گے،ضم اضلاع سے متعلق گورنرنے کہاکہ فاٹا انضمام سے پہلے پولیٹیکل ایجنٹ اور مقامی عمائدین ملکر تنازعات کو فوری حل کر لیتے تھے،فاٹا انصمام کے بعد اب قبائلی عوام پریشانی سے دوچار ہیں، انضمام کے بعد مسائل مزید بڑھ گئے ہیں۔