خیبرپختونخوا میں اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے اقدامات کا جائزہ لینے کے لئے ون مین کمیشن کا اجلاس

خیبرپختونخوا میں اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے اقدامات کا جائزہ لینے کے لئے ون مین کمیشن کا اجلاس ڈاکٹر شعیب سڈل کی سربراہی میں سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔محکمہ اوقاف و مذہبی امور خیبرپختونخوا کی جانب سے کمیشن کو صوبے میں اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لئے اب تک کئے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اقلیتی برادری کے مذہبی پیشواؤں کو باقاعدہ طور پر صوبائی حکومت کے اعزازیہ پیکج میں شامل کر لیا گیا ہے اور اعزازیہ کی فراہمی جاری ہے. اسی طرح صوبے میں بین المذاھب ہم آہنگی کی کمیٹیاں صوبائی اور ضلعی سطح پر فعال کام انجام دے رہی ہیں۔کمیشن کے اجلاس میں سالانہ ترقیاتی پروگرام میں اقلیتی برادری کے لیے رکھے گئے فنڈز پر بھی بریفنگ دی گئی. اجلاس کو بریف کیا گیا کہ خیبرپختونخوا کے رواں مالی سال کے مجموعی ترقیاتی بجٹ کا 16 فیصد اقلیتوں کے لیے مختص ہے، جن میں اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی تعمیر و مرمت، رہائشی کالونیوں، مذہبی رسومات، بین المذاھب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے اقدامات، نوجوانوں کی ایکسپوژر وزٹ و دیگر متعلقہ امور شامل ہیں۔اجلاس میں اقلیتی برادری کی جانب سے پیش کئے گئے درپیش چیلنجز پر بھی سیر حاصل گفتگو ہوئی جن میں واضح کیا گیا کہ صوبائی کابینہ نے اپنے انیسویں اجلاس میں کرسمس کی مناسبت سے ہر چرچ کو پانچ لاکھ روپے کے فنڈز بھی جاری کر دئیے ہیں. اجلاس کو بتایا گیا کہ مسیحی برادری کی اراضی پر تجاوزات کے خاتمے، ایڈورڈ کالج پشاور کے امور، اقلیتوں کو درپیش چیلنجز کے حل کے لیے فوکل پرسن کی تعیناتی، اقلیتی عبادت گاہوں کی سولرائزیشن، اقلیتی برادری کے قبرستان میں باؤنڈری وال کی تعمیر، روزگار کے مواقع میں پانچ فیصد کوٹے پر عملدرآمد اور شمشان گھاٹ کی تعمیر کے حوالے سے بھی ٹھوس و عملی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں