خیبرپختونخوا اسمبلی سیکرٹریٹ میں پارلیمنٹیرینز کے ساتھ ‘فیملی پلاننگ 2030:قانون سازی و پالیسی سازی’ کے عنوان سے سیشن کا انعقاد

خیبرپختونخوا اسمبلی سیکرٹریٹ میں پارلیمنٹیرینز کے ساتھ ‘فیملی پلاننگ 2030:قانون سازی و پالیسی سازی’ کے عنوان سے ایک سیشن کا انعقاد کیا گیا۔ سیشن کی صدارت سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے کی، جبکہ ڈپٹی سپیکر ثریاء بی بی بھی موجود تھیں۔ سیشن اسمبلی کے کانفرنس روم میں منعقد ہوا. سیشن میں خیبرپختونخوا اسمبلی کے معزز اراکین ایم پی اے تاج محمد خان ترند، محمد نعیم، اجمل خان، محمد نسار باز، ڈاکٹر محمد اسرار، محبوب شیر، عبدالغنی، زر عالم خان، نیلوگر بابر، ریحانہ اسماعیل، عبدالقابرحان، اور حامد الرحمن نے شرکت کی۔اجلاس میں فیملی پلاننگ کی اہمیت، قانون سازی،پالیسی سازی اور دیہی علاقوں میں اس حوالے سے آگاہی پیدا کرنے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ کم عمری کی شادیوں کے مضر اثرات کو بھی اجاگر کیا گیا، جو نہ صرف بچوں کی تعداد میں اضافے کا باعث بنتے ہیں بلکہ ماؤں کی صحت کے لیے بھی خطرے کا باعث ہے۔اس موقع پر سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے کہا کہ مختلف اداروں کی آبادی میں اضافے کے مسئلے کو حل کرنے کی جاری کوششوں کے باوجود نتائج اب تک تسلی بخش نہیں ہیں۔ کرپشن اور پیچیدہ پرانے قوانین نے ان اداروں کے لیے کام مزید مشکل بنا دیا ہے۔ جب بین الاقوامی تنظیمیں مدد کے لیے آتی ہیں تو غیر مؤثر نظام دیکھ کر ان کا جزبہ مایوسی میں بدل جاتا ہے۔سپیکر بابر سلیم سواتی نے سپیشل سیکرٹری صوبائی اسمبلی سید وقار شاہ کو ہدایت دی کہ آئندہ اجلاس میں متعلقہ وزیر اور سیکرٹری کی شرکت کو یقینی بنایا جائے تاکہ ان اہم مسائل کے حل کے لئے ایک جامع حکمت عملی تیار کی جا سکے۔سپیکر نے ہر ضلع میں دستیاب انسانی وسائل کو منظم اور مؤثر طریقے سے استعمال کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔

مزید پڑھیں