وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ کرم تنازعے پر گرینڈ جرگے کے نتیجے میں دونوں فریقین کے مابین امن معاہدے پر دستخط ہو گئے ہیں۔ یہ معاہدہ خطے میں امن و امان کی بحالی اور خوشحالی کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ معاہدے کے تحت بنکرز کی مسماری اور بھاری اسلحے کی حوالگی پر دونوں فریقین متفق ہو گئے ہیں۔ اس سلسلے میں زمینی راستوں پر کانوائے بروز ہفتہ روانہ ہوں گے تاکہ معاہدے کے نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایک فریق کی جانب سے چند دن پہلے دستخط ہو گئے تھے جبکہ دوسرے فریق نے آج معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ امن معاہدے پر دستخط کے موقع پر بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے اہلیانِ کرم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے سے علاقے میں امن اور خوشحالی کا نیا دور شروع ہوگا اور معمولات زندگی جلد مکمل طور پر بحال ہو جائیں گے۔ اہلیان کرم کے تعاون اور جرگے کے کردار کو سراہتے ہوئے، بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے اس بات پر زور دیا کہ یہ معاہدہ خطے میں پائیدار امن کے قیام کا ذریعہ بنے گا۔دریں اثناء مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے واضح کیا کہ موجودہ صوبائی حکومت ضلع کرم کے تنازعے کو مستقل اور پائیدار بنیادوں پر حل کرنے کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔ کرم تنازعہ کے حوالے سے سابق سینیٹر سجاد طوری اور جرگے ممبران سے ملاقات میں امن معاہدے کے بارے تفصیلی گفتگو ہوئی جس میں مشیر اطلاعات نے واضح کیا کہ مستقل امن کے قیام کے لیے ایک جامع روڈ میپ تیار کیا گیا ہے جس کا مقصد صرف وقتی تنازعے کا خاتمہ نہیں بلکہ ایسا مستقل اور دیرپا حل تلاش کرنا ہے جو علاقے کے عوام کو سکون اور خوشحالی فراہم کرے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے امید ظاہر کی کہ موجودہ حکومت کے اقدامات جلد ہی امن و استحکام کے قیام کا باعث بنیں گے اور ضلع کرم کے عوام کو ان مشکلات سے نجات ملے گی جن کا وہ طویل عرصے سے سامنا کر رہے ہیں۔