حکومت سنبھالتے ہی پی ڈی ایم کے نگراں دور میں بند کیا گیا صحت کارڈ پروگرام دوبارہ فعال کیاگیا۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے خیبر پختونخوا حکومت کی سالانہ کارکردگی رپورٹ کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے اقتدارسنبھالتے ہی پی ڈی ایم کے نگراں دور میں بند کیا گیا صحت کارڈ پروگرام دوبارہ فعال کیا۔ صحت کارڈ کے ذریعے مارچ سے دسمبر تک 7 لاکھ 89 ہزار 721مریضوں کو مفت علاج فراہم کیا جاچکا ہے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں 5 ارب روپے کی ادویات کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے۔اسی طرح میگا پراجیکٹ پشاور ہیلتھ سٹی منصوبہ متعارف کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں لائف انشورنس پروگرام شروع کیا گیا ہے اور 60 سال سے کم عمر میں وفات پانے والے لواحقین کو 10 لاکھ روپے دئیے جائیں گے جبکہ 60 سال سے زیادہ عمر میں وفات پانے والے افرادکے لواحقین کو 5 لاکھ روپے دئے جائیں گے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ قرضوں کا بوجھ کم کرنے کے لئے (Debt managment fund)ڈیبٹ منیجمنٹ فنڈ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے ضم اضلاع میں پولیس کی ٹیکنکل ٹریننگ کے لئے 7 ارب روپے کی خطیر رقم منظور کی گئی ہے اسی طرح سی ٹی ڈی کے لئے ایک ارب روپے کی منظوری دی گئی ہے اور رمضان میں 7 بلین روپے سے زائد پیکج دیا گیا جس سے 7 لاکھ 28 ہزار سے زائد خاندان مستفید ہوئے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے کرغستان میں پھنسے افراد کے لئے خصوصی فلائٹس چلائیں جن کے ذریعے 143 ملین روپے کی لاگت سے 1408 پھنسے پاکستانیوں کو باحفاظت وطن پہنچایا گیا۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو باروزگار بنانے کے لئے 3 ہزار ملین روپے کے بلاسود قرضے فراہم کئے جارہے ہیں۔محکمہ داخلہ خیبر پختون خوا کے پبلک سروس ایپ ”دستک” کی بین الاقوامی سطح پر پزیرائی ہوئی ہے جبکہ 25 بلین روپے کی خطیر لاگت سے خیبر پختون خوا فوڈ سیکورٹی سپورٹ پراجیکٹ بھی متعارف کیا گیاہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ ایٹا سکالرشپ کی تعداد 253 سے بڑھا کر 500 سٹوڈنٹس کردی گئی ہے اسی طرح سکالرشپ کی رقم بھی 1500 سے بڑھا کر3000 کردی گئی ہے۔خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں 17 نئی ہاوسنگ سکیموں پر کام کا آغاز کیا ہے جو 38 ہزار 630 پلاٹوں پر مشتمل ہیں اسی طرح انڈسٹریز کو براہ راست بجلی سپلائی کرنے کے پراونشل ریگولیٹری اینڈ ڈسٹری بیوشن کمپنی کے قیام کے لئے بھی کام شروع کیا گیا ہے۔ نوجوانوں کو نشے سے دور رکھنے کے لئے ٹاسک فورس اور وزیراعلیٰ ہاوس میں کنٹرول روم قائم کیا گیاہے۔ حکومت کی کوششوں سے پناہ گاہوں اور شیلٹر ہوم کی دوبارہ بحالی عمل میں لائی گئی ہے اور رمضان المبارک میں پناہ گاہوں میں 20 ملین روپے کی لاگت سے روزہ داروں کے لئے سحری وافطاری کا بندوبست کیا گیا۔رمضان میں 115 حلقوں میں مستحقین میں ایک بلین سے زائد رقم تقسیم کی گئی ہے اور 10 ہزار روپے فی کس دئیے گئے ہیں۔ ضم آضلاع میں سپیشل سٹوڈنٹس کے لئے 5 سپیشل سکولز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران 244 صحافیوں کو طبی اخراجات، وفات کی صورت میں معاوضہ، شادی گرانٹ، شہید پیکیج وغیرہ کے طور پر 18.938 ملین روپے فراہم کیے گئے ہیں۔