خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ سکولوں میں اساتذہ کی کمی پوری کرنے کے لئے اگلے ہفتے اشتہار شائع کیا جائے گا انہوں نے محکمہ تعلیم حکام کو ہدایت کی کہ صوبائی ٹیسٹنگ ایجنسی ایٹا کے ساتھ ٹیسٹ پیٹرن، آئٹم ڈیٹا بینک اور دیگر ضروری لوازمات اسی ہفتے مکمل کریں جبکہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران سے خالی اسامیوں کی تمام تفصیلات کو بھی اسی ہفتے حتمی شکل دی جائے انہوں نے کہا کہ درس و تدریس میں بنیادی کردار اساتذہ کا ہے اور ہماری کوشش ہے کہ تمام سکولوں میں اساتذہ کی خالی آسامیوں کو ہر صورت پورا کریں۔ انہوں نے مزید ہدایت جاری کی کہ ایٹا کے ذریعے مشتہر ہونے والی تقریبا 13 ہزار اسامیوں کے علاوہ جتنی بھی خالی اسامیاں رہتی ہیں یا سکولوں میں اساتذہ کی کمی ہے ان آسامیوں پر پیرنٹس ٹیچرز کونسل پی ٹی سی کے ذریعے اساتذہ بھرتی کریں۔ انہوں نے ایجوکیشن حکام کو ہدایت کی کہ ایک ہفتے کے اندر ان سکولوں کی نشاندہی کریں جہاں پی ٹی سی فنڈ دستیاب ہیں اور اساتذہ کی کمی ہے۔ فوری طور پر ٹیلنٹ پول سے ان سکولوں میں عارضی بنیادوں پر اساتذہ تعینات کریں۔ یہ ہدایات انہوں نے محکمہ تعلیم ریکروٹمنٹ پراسس کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ اجلاس میں سپیشل سیکرٹری ایجوکیشن قیصر عالم، ایڈیشنل سیکرٹری تعلیم فیاض عالم، ڈائریکٹر ایجوکیشن ثمینہ الطاف اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے مزید کہا کہ ہمارے وہ اضلاع جہاں تعلیمی سہولیات کی کمی ہے اور شرح خواندگی کم ہے ان اضلاع کے لیے خصوصی اے ڈی پی سکیم منظور ہوئی ہے جس کی تحت منتخب اضلاع میں بھی پیرنٹس ٹیچرز کونسل کے ذریعے اساتذہ بھرتی کیے جائیں گے۔ انہوں نے ایجوکیشن حکام کو ہدایت کی کہ اس سکیم کے لیے خصوصی انتظامات کریں تاکہ یہ سکیم جلد از جلد شروع کر کے اساتذہ تعینات کیے جائیں۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ اساتذہ کی کمی پوری کرنے کے لیے ڈونر سے بھی روابط رکھے گئے ہیں اور ابتدائی طور پر یونیسیف کے تعاون سے منتخب 21 اضلاع میں تقریباً 1800 اساتذہ پرائمری سکولوں میں عارضی بنیادوں پر تعینات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ دیگر پروگرام بھی شروع کئے جا رہے ہیں جس کے تحت یونیورسٹی سے فارغ التحصیل طلبہ و طالبات کے لیے انٹرنشپ پروگرام اور رضاکار اساتذہ کے منصوبے بھی شامل ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارا بنیادی مقصد تمام وسائل کو بروی کار لا کر اپنے طلبہ و طالبات کو اساتذہ کی دستیابی یقینی بنانا ہے اور اس ضمن میں دستیاب وسائل کو بروئے کار لا کر مستقل اور عارضی بنیادوں پر اساتذہ کی دستیابی کا انتظام کیا جائے گا۔ وزیر تعلیم نے ایجوکیشن حکام کو ہدایت کی کہ کوئی بھی کلاس روم استاد کے بغیر نہ ہو اور اساتذہ کی ریٹائرمنٹ یا تبادلے کی صورت میں فوری طور پر دوسرے استاد کے انتظامات کئے جائیں۔