صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ اپر اور لوئر چترال کے تعلیمی مسائل ہنگامی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے۔ جہاں پر سکول قائم کرنے کی ضرورت ہوگی وہاں پر رینٹڈ بلڈنگ پروگرام میں نئے سکول کھولے جائیں گے۔ جہاں پہ سکولز اپگریڈیشن کی ضرورت ہے وہاں سیکنڈ شفٹ میں اسی مقامی سکول کو مڈل، ہائی اور ہائر سیکنڈری لیول تک اپگریڈ کر دیا جائے گا۔ پیرنٹس ٹیچرز کونسل، یونیسیف اور دوسرے پراجیکٹس کے تحت عارضی اساتذہ کی تعیناتی کر کے تمام سکولوں کو اساتذہ فراہم کرینگے۔ جبکہ جاری پروگرامز کے تحت آئی ٹی لیبز کے قیام، امتحانی ہالوں کی تعمیر، واٹر سپلائی سکیمیں، باؤنڈری والز، واش رومز اور دیگر تمام سہولیات فراہم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کو جدید تربیت کی فراہمی کے ساتھ ساتھ کیلاش کے علاقے کے منتخب 22 سکولوں کو آئی ٹی سامان بھی فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے ایجوکیشن حکام کو ہدایت کی کہ چترال کے جاری منصوبوں کے لیے بجٹ ریلیز اور نئے منصوبوں کی منظوری کے لیے فوری اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ چترال میں شرح خواندگی بہترین ہے اور وہاں کے عوام حکومت کے ہر پروگرام اور خصوصاً تعلیمی منصوبوں کو کامیاب کرانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتے ہیں اور چترال سے تعلق رکھنے والے طلبہ و طالبات نے بورڈ پوزیشنز کے علاوہ مختلف ہم نصابی سرگرمیوں میں بھی اہم کارہائے نمایاں انجام دیے ہیں۔ انہوں نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز کو ہدایت کی کہ اگلے سال کے لیے انٹر ڈسٹرکٹ سپورٹس ٹورنامنٹ کے انعقاد کے لیے بروقت تیاری کرتے ہوئے پولو کے کھیل کو بھی ان ٹورنامنٹس میں شامل کیا جائے کیونکہ چترال میں پولو کا بے پناہ ٹیلنٹ ہے اور ان کو ہم نے مواقع دینے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چترال کے تعلیمی مسائل کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا اجلاس میں ڈپٹی سپیکر خیبر پختون خوا اسمبلی ثریا بی بی، ممبر صوبائی اسمبلی فاتح الملک علی ناصر، چترال سے اقلیتی رہنماوزیر زادہ، سپیشل سیکرٹری ایجوکیشن قیصر عالم ایڈیشنل سیکرٹریز فیاض عالم، مقبول حسین اور محمد شعیب کے علاوہ ڈائریکٹر ایجوکیشن ثمینہ الطاف اور اپر ولوئر چترال کے میل و فیمیل ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز نے شرکت کی۔ اجلاس کے موقع پر چترال اپر اور لوئر اضلاع کے میل و فیمیل ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز نے صوبائی وزیر کو اپنے اضلاع کی تعلیمی صورتحال، کارکردگی، مسائل اور مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے متعلقہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز کو ہدایت دی کہ ترجیحاتی ایجنڈا فوری طور پر محکمہ تعلیم کو بھیجا جائے تاکہ متعلقہ فورمز سے ان کی منظوری لی جا سکے۔ وزیر تعلیم نے چترال میں سکولز کی سولرائزیشن کے حوالے سے کہا کہ اس حوالے سے بات چیت جاری ہے اور عنقریب چترال کے سکولوں کی سولرائزیشن کا کام مکمل کریں گے۔ انہوں نے محکمہ تعلیم پلاننگ سیکشن کو ہدایت دی کہ تکمیل کے قریب منصوبوں کے لئے فنڈز کے ریلیز کے لیے فوری اقدامات کریں تاکہ طلبہ و طالبات کے بہتر مفاد میں شروع کردہ منصوبے بروقت مکمل ہو سکیں۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت دی کہ سیلاب سے متاثرہ سکولوں کی دوبارہ آبادی وبحالی کے لئے ہیومن کیپیٹل انویسٹمنٹ پراجیکٹ کے تحت ٹینڈر کا عمل جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ وزیر تعلیم نے ایجوکیشن حکام کو ہدایت دی کہ خصوصاً چترال اور باقی اضلاع کے لئے ایٹا سکالرشپ پروگرام کے لیے منعقدہ ٹسٹ کو ڈویژنز کی جگہ ان کے متعلقہ اضلاع میں امتحانی ہالز قائم کئے جائیں۔ تاکہ بچوں کا قیمتی وقت ضائع نہ ہو اور اپنے ہی اضلاع میں ٹسٹ دے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ چترال کے اضلاع میں سبجیکٹ سپیشلسٹ اساتذہ اور سائنس کے اساتذہ کی کمی پوری کرنے کے لئے بھی اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی بہتر اقدامات کی بدولت اب تمام امتحانی نظام ایس ایل او بیسڈ ہو گیا ہے جس سے رٹہ اور نقل کلچر ختم ہو رہا ہے اور اس کے بہترین نتائج آرہے ہیں انہوں نے چترال کے ڈبل شفٹ سکول پروگرام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کے نتائج چترال میں بہت بہترین ہیں اور ان کو فنڈز کے اجراء کے ساتھ ساتھ اس پروگرام کو چترال کے مزید تحصیلوں اور خصوصاً دور افتادہ پہاڑی علاقوں تک توسیع دی جائے گی تاکہ کوئی بھی بچہ تعلیم کے عظیم نعمت سے محروم نہ رہے۔