خیبر پختونخوا حکومت نے ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے ایک اور اہم قدم اٹھاتے ہوئے ”کلائمیٹ ایکشن بورڈ (کیب) بل 2025ء” کی منظوری دے دی ہے۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ، بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے بتایا کہ یہ بل صوبے میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے ایک جامع اور مؤثر فریم ورک فراہم کرے گا۔انہوں نے کہا کہ کلائمیٹ ایکشن بورڈ ایک خودمختار مالیاتی ادارہ ہوگا جو نہ صرف تمام سرکاری محکموں کے درمیان ماحولیاتی حکمت عملی کی نگرانی اور ہم آہنگی کو یقینی بنائے گا بلکہ پالیسی سازی، تحقیق، اور کارکردگی کے جائزے جیسے اہم پہلوؤں پر بھی کام کرے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ بورڈ کو یہ اختیار بھی حاصل ہوگا کہ وہ ماحولیاتی مسائل کے حل کے لیے بین الاقوامی اداروں، ماہرین اور نجی شعبے کے ساتھ اشتراک کرے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ بورڈ کے تحت ایک خصوصی ”کلائمیٹ ایکشن فنڈ” قائم کیا جائے گا، جو ماحولیاتی منصوبوں کی مالی معاونت کرے گا اور مقامی سطح پر ماحول دوست اقدامات کی حوصلہ افزائی کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کی یہ کاوش بلین ٹری سونامی پراجیکٹ کے بعد دوسرا بڑا ماحولیاتی منصوبہ ہے، جس کا مقصد ماحولیاتی تبدیلیوں کے خطرات کو کم کرنا اور پائیدار ترقی کو فروغ دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ بلین ٹری پراجیکٹ کو بین الاقوامی ماحولیاتی اداروں کی جانب سے سراہا گیا ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان بالخصوص خیبر پختونخوا حکومت ماحولیاتی تحفظ کے میدان میں ایک مثبت کردار ادا کر رہی ہے۔ بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ یہ بل نہ صرف پالیسی سازی میں شفافیت لائے گا بلکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف ایک مؤثر دفاعی نظام بھی قائم کرے گا۔ کلائمیٹ ایکشن بورڈ کی تشکیل سے صوبے میں ماحولیاتی شعور بیدار ہوگا اور عوامی سطح پر ماحول دوست طرزِ زندگی کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختون خوا حکومت عمران خان کے وژن کے مطابق موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لئے موثر اقدامات کررہی ہے کیونکہ موسمیاتی تبدیلی موجودہ اور آنے والے وقت کا سب سے بڑا چیلنج ہے۔