وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے پشاور جرگے میں صوبے کے حقوق کا مقدمہ کامیابی سے لڑاہے بیرسٹر ڈاکٹرسیف

وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے مشیراطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹرڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے پشاور جرگے میں صوبے کے حقوق کا مقدمہ کامیابی سے لڑاہے اور وفاقی قیادت کو ایک بار پھر این ایف سی میں ضم اضلاع کے حصے کی صوبے کو منتقلی، ٹوبیکو سیس اور نیٹ ہائیڈل پرافٹ کے حوالے سے آگاہ کیاگیا ہے۔ اسکے علاوہ وزیراعلیٰ نے ضم اضلاع میں ڈرون حملوں کی روک تھام اور خطے میں پائیدار امن کے لئے افغانستان سے بات چیت کے عمل میں خیبر پختونخوا حکومت کو شامل کرنے کے حوالے سے بھی تفصیلی گفتگو کی۔ اپنے دفتر سے جاری بیان میں بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے امید ظاہر کی ہے کہ وفاقی حکومت ضم اضلاع کے فنڈز اب جلد صوبے کو منتقل کرے گی۔وفاق نے غیر قانونی طور پر ضم اضلاع کے فنڈز اپنے پاس رکھے ہیں، ضم اضلاع خیبر پختونخوا کااب باقاعدہ حصہ ہیں، اس لئے فنڈز کی منتقلی ناگزیر ہے، بیرسٹر سیف نے کہا کہ فنڈز کی منتقلی میں تاخیر ضم اضلاع کی ترقی میں رکاوٹ ہے، وہاں کے عوام کی محرومیوں کا ازالہ وفاق اور صوبے کی مشترکہ ذمہ داری ہے، انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع کی ترقی دہشت گردی کے خاتمے کی ضمانت ہے۔ دہشت گردی صرف خیبر پختونخوا کا نہیں، پورے ملک کا مسئلہ ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ نیٹ ہائیڈل پرافٹ کے بقایاجات بھی فوری ادا کیے جائیں، وفاقی حکومت اہم قومی معاملات پر سیاست سے گریز کرے، ایک صوبے کو ترقی سے محروم رکھنا وفاق کے لیے نقصان دہ ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے مزید کہا کہ ضم اضلاع کے عوام دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شدید متاثر ہوئے ہیں انضمام کے بعد متاثرہ علاقوں میں ترقیاتی عمل تیز کرنا اور انکی محرومیاں دور کرنا ضروری ہے جسکے لئے وفاق کو خیبر پختونخوا کا ساتھ دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ ہے اس لئے وفاق صوبے کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک بند کرے اور تمام واجب الادا بقایات جات صوبے کو دے۔ خیبر پختونخوا حکومت اپنے وسائل کے مطابق ضم اضلاع میں ترقیاتی کام کررہی ہے تاہم وفاق کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس سلسلے میں صوبے کی مدد کرے مگر وفاق نے الٹا صوبے فنڈز روک رکھے ہیں اور پورا حصہ نہیں دے رہا۔ وفاق سیاست سے گریز کرتے ہوئے اس اہم معاملے میں خیبر پختونخوا حکومت کی مدد کرے کیونکہ انضمام کے بعد ضم اضلاع کی ترقی اور انکی کئی دہائیوں کی محرومیوں کا ازالہ کرنا پورے پاکستان کی ذمہ داری ہے۔

مزید پڑھیں