وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے ضلع کرم کے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کا آغاز کر دیا ہے، جس کا مقصد متاثرہ علاقوں میں عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔ اس سلسلے میں ضروری اشیاء پر مشتمل 40 گاڑیوں کاکانوائے ضلع کرم پہنچا دیا گیاہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے بتایا کہ 10 گاڑیوں پر مشتمل کانوائے ضلع کرم کے علاقے بگن جبکہ 30 گاڑیوں پر مشتمل کانوائے پاڑاچنار اور اپر کرم کے علاقوں میں پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت متاثرین کی بحالی کے لیے مسلسل اقدامات کر رہی ہے، اور یہ کانوائے ان اقدامات کا حصہ ہیں بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے وضاحت کی کہ یہ امدادی سرگرمی رات گئے ہونے والے کامیاب مذاکرات کے نتیجے میں ممکن ہو سکی۔ ان مذاکرات میں گرینڈ جرگہ، کرم امن کمیٹی، اور مقامی امن کمیٹیوں نے کلیدی کردار ادا کیا جس کے نتیجے میں مقامی مظاہرین نے راستوں سے رکاوٹیں ہٹانے اور امدادی سامان کی ترسیل پر اتفاق کیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے علاقے میں امن و امان کی بحالی کو اولین ترجیح دی ہے، اور عوام کی ضروریات پوری کرنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ حکومت عنقریب مزید امدادی کانوائے روانہ کرے گی تاکہ متاثرہ علاقوں میں عوام کی تمام بنیادی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔انہوں نے امن کے قیام میں مقامی عمائدین کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ جرگے اور امن کمیٹیوں کا کردار علاقے میں دیرپا استحکام کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔ حکومت اس تعاون کو مزید مضبوط کرے گی اور تمام فریقین کو ساتھ لے کر چلنے کی حکمت عملی اپنائے گی۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے عوام کو یقین دلایا کہ حکومت نہ صرف امدادی سرگرمیوں بلکہ متاثرہ علاقوں کی طویل مدتی ترقی اور استحکام کے لیے بھی جامع منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن کے بغیر ترقی ممکن نہیں، اور حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ علاقے میں مکمل سکون بحال ہو۔

مزید پڑھیں