صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت محکمہ تعلیم پر کثیر بجٹ خرچ کر رہی ہے اور حکومت کی کوشش ہے کہ ہر سال تعلیم کے لئے زیادہ پیسے رکھیں تاکہ شرح خواندگی میں اضافہ یقینی بنایا جا سکے اور ایجوکیشن کی کوالٹی میں مزید بہتری لانے کے ساتھ ساتھ خیبر پختونخوا کے عوام کو ان کے گھروں کی دہلیز پر تعلیمی سہولیات فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ امسال خیبر پختونخوا کے تعلیم کے لیے 326.865 بلین روپے رکھے گئے ہیں جن میں کرنٹ سائیڈ کے لیے 303.582 ملین اور ڈیویلپمنٹ کے لیے 23.283 بلین روپے رکھے گئے ہیں۔ وزیر تعلیم نے ایجوکیشن حکام کو ہدایت کی کہ ریلیز شدہ بجٹ فوری طور پر خرچ کیا جائے اور محکمہ تعلیم کے جتنے بقایا جات رہتے ہیں اس کی تفصیلی رپورٹ فراہم کی جائے تاکہ فنڈز کے بروقت اجراء کے لئے محکمہ خزانہ کے ساتھ بات چیت کی جا سکے۔ انہوں نے ڈی پی ڈی حکام کو بھی ہدایت کی کہ اساتذہ کی مختلف تربیتوں کے لیے جامعہ رپورٹ اور درکار بجٹ بھیج دی جائے تاکہ بجٹ بروقت ریلیز ہو کر اساتزہ کی تربیت میں اضافہ کیا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ تعلیم کے بجٹ اخراجات اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا اجلاس میں سپیشل سیکرٹری ایجوکیشن قیصر عالم، ایڈیشنل سیکرٹری محمد شعیب، ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کے حکام، ایجوکیشن ایڈوائزر میاں سعد الدین اور محکمہ تعلیم کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزیر تعلیم نے حکام کو یہ بھی ہدایت کی کہ ڈی پی ڈی اور ڈی سی ٹی ای کی ریسٹرکچرنگ اور مزید فعالیت بشمول ان اداروں سے بھرپور استفادہ حاصل کرنے کے لیے تجاویز پر مبنی جامع رپورٹ پیش کی جائے انہوں نے کہا کہ ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے بقایات کی ادائیگی اور محکمہ خزانہ سے منظوری کے لیے رپورٹ پیش کرنے کے ساتھ ساتھ اساتذہ کی تنخواہیں کم سے کم اجرت تک لانے کے لیے بھی پروپوزل تیار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ستوری دپختونخوا سکالرشپ بشمول ایٹا سکالرشپ، رحمت اللعالمین سکالرشپ اور دیگر میرٹ بیسڈ سکالرشپس کے لیے سپیشل سیکرٹری ایجوکیشن کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی تاکہ ان سکالرشپس کو بروقت مکمل کیا جا سکے اور فنڈز کے بروقت اجراء کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر صورت قابل، ذہین اور ضرورت مند طلبہ و طالبات کو مالی سپورٹ فراہم کرنی ہے تاکہ ان کا تعلیمی سلسلہ چلتا رہے۔ وزیر تعلیم نے یہ بھی ہدایت کی کہ ڈسٹرکٹ پرفارمنس سکور کارڈ پروگرام دوبارہ شروع کیا جائے تاکہ اضلاع کی کارکردگی کو جانچا جا سکے اور پرفارمنس کی بنیاد پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفسز کے فیصلے کیے جا سکے انہوں نے مزید ہدایت کی کہ پورے صوبے کے اسکولوں میں وائٹ بورڈز اور فرنیچر کی فراہمی کے لیے رپورٹ ایک ہفتے کے اندر تیار کی جائے اور اس ضمن میں ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کے ٹیکنیکل ٹیم کی سپورٹ حاصل کی جائے اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ بجٹ اخراجات پر میٹنگ ہر 15 دن بعد منعقد ہوگی جبکہ ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کا اجلاس ہر مہینے کے پہلے ہفتے منعقد ہوگا وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا کہ تعلیمی بہتری کے لیے ہم ضم اضلاع پر بھی خصوصی توجہ دے رہے ہیں اور ان اضلاع کے لیے زیادہ فنڈز بھی جاری کیے جارہے ہیں۔