پاکستان تحریک انصاف کی پرامن احتجاجی کال پر لیگی درباری وزراء کی چیخیں پھر سے شروع ہوگئی ہیں، بیرسٹر ڈاکٹر سیف

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے وفاقی وزراء خواجہ آصف اور احسن اقبال کے بیانات پر ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی پرامن احتجاجی کال پر لیگی درباری وزراء کی چیخیں پھر سے شروع ہوگئی ہیں حالانکہ پرامن احتجاج کرنا پاکستان تحریک انصاف کا جمہوری اور آئینی حق ہے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ جعلی حکومت کی پی ٹی آئی کے احتجاج کی کال پر کانپیں ٹانگ رہی ہیں اور وہ بکھلاہٹ کا شکار ہے۔مشیر اطلاعات نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف جعلی مقدمات کے خاتمے اوران کی رہائی تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہیگاخواہ اس کے لئے کتنی ہی جدوجہد کیوں نہ کرنی پڑے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ جعلی حکومت ہمارے پرامن احتجاج کو ماڈل ٹاون جیسا بناکر اپنے اقتدار کو طول دینا چاہتی ہے لیکن اسے یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ جعلی حکومت کے اوچھے ہتھکنڈے الٹا اسی کے گلے پڑیں گے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ خواجہ آصف ایک خاتون سے ہارے ہوئے ہیں اور فارم 47 پر وزیر بنے ہیں اگر ان میں تھوڑ سا بھی احساس ہو تو مستعفی ہو کر گھر چلے جائیں۔اسی طرح خود ساختہ ارسطو احسن اقبال بھی سی پیک پر صرف سیاسی بیان بازی کررہے ہیں مگر وہ یہ نہیں سوچتے کہ جعلی حکومت کے دور میں ملک کی معیشت کا پہیہ جام ہوچکا ہے اورفسطائیت کے ہوتے ہوئے ملک کی ترقی ناممکن ہے۔شنگھائی کانفرنس کا ذکر کرتے ہوئے بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ شنگھائی کانفرنس پر جعلی حکومت اپنی سیاسی دکان چمکا رہی ہے اس کے علاوہ عملی کام کچھ بھی نہیں اور اس وقت ملک کے اندرقوم کو جن معاشی و سیاسی مسائل کا سامانا ہے ان کی جڑ جعلی حکومت ہے اور جب تک جعلی حکومت کا خاتمہ نہیں ہوجاتا تب تک کسی بھی تنظیم کا اجلاس منعقد کرنا بے سود رہے گا۔

مزید پڑھیں