خیبر پختونخوا کے وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت پانی کے ضیاع کو روکنے اور اسے زراعت کی خاطر استعمال میں لانے کے لئے بھر پور اقدامات کررہی ہے اورزیر زمین پانی کے بہتر استعمال کے ساتھ ساتھ کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کے لئے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وژن کے مطابق صوبے میں سمال ڈیمز تعمیر کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت صو بے کے کاشتکاروں کو زرعی زمین اور وسائل کی کمی سمیت موجودہ زرعی زمینوں کے کٹاؤ، شہروں کے پھیلاؤ، زیر زمین پانی کے ذخائر میں کمی جیسے کئی ایک مسائل کا سامنا ہے۔ ان مسائل میں کمی سے زرعی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہو سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں منعقدہ ” خیبر پختونخوا میں زیر زمین پانی کی صلاحیت اور ریچارج تخمینہ جات کی ورکشاپ ” سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ورکشاپ میں قونصلر جنرل امریکی قونصلیٹ جنرل پشاور شانتی مورے، سیکرٹری زراعت عطاء الرحمن، ڈائریکٹر جنرل سائل کنررویشن یاسین وزیر،ڈائریکٹر جنرل آن فارم واٹر مینجمنٹ حیات خان، ڈائریکٹر جنرل زراعت انجینئرنگ نسیم جاوید، ڈاکٹر عظیم علی شاہ اور چیف آف پارٹی ڈبلیو۔ایم۔ایف۔ای۔پی سمیت محکمہ زراعت، محکمہ آبپاشی، نجی و شراکت دار اداروں،اکیڈمیہ کے نمائندوں اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ورکشاپ کے افتتاحی سیشن میں جی آئی ایس لیب سائل اینڈ واٹر کنررویشن نے خیبرپختونخوا میں آبی ذخائر کا نقشہ پیش کیا جس کا مقصد آبی ذخائر کی ممکنہ مینجمنٹ ہے۔ ورکشاپ میں زمینی پانی کی ممکنہ زونیشن اور ریچارج کے تخمینہ جات، مختلف علاقوں میں پانی کے صارفین کا نقطہ نظر، یو ایس ایڈ کے مالی تعاون سے کی گئی سرگرمیوں سمیت دیگر مختلف امور پر تفصیلی بحث ہوئی۔صوبائی وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال نے شرکاء کی آمد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ملکر غذائی خودکفالت کی طرف جانا ہے۔ خیبر پختونخوا دہشتگردی سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔ اس وجہ سے ہمیں کافی مسائل کا سامنا ہے۔ہم امن پسند لوگ ہیں۔ محکمہ زراعت میں خواتین عوامی خدمات کی فراہم پر مامور ہیں اورہمیں دنیا کے ساتھ آگے جانا ہے۔ صوبائی وزیر نے صوبے میں زرعی پس منظر، کاشتکاروں کیلئے کئے گئے اقدامات اور کاشتکاروں کو درپیش مسائل تفصیلی بحث کی۔ اس موقع پرقونصلر جنرل امریکی قونصلیٹ جنرل پشاور شانتی مورے نے ورکشاپ میں شرکاء کی آمد اور تجاویز پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ طور پر پانی کی سب کو وافر فراہمی کے لئے کوشش کرنی ہے اور خیبر پختونخوا میں مختلف منصوبوں خاص کر گومل زام ڈیم کے کمانڈ ایریا ڈویلپمنٹ اورسیلاب سے متاثرہ املاک کی بحالی وغیرہ سے زرعی ترقی میں بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔ورکشاپ میں یو ایس ایڈ کے WMFEP ڈبلیو۔ایم۔ایف۔ ای۔ پی پروگرام کی تفصیلات کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اس پروگرام کو چار اجزاء میں ترتیب دیا گیا ہے جس میں گومل زام ڈیم کے کمانڈ ایریا کی ڈیویلپمنٹ، حکومت خیبر پختونخوا متعلقہ ایجنسیوں / عملے کی بہتر صلاحیت، خیبرپختونخوا میں زرعی پانی کے انتظام اور گورننس کو مضبوط بنانا اور آبی پالیسی، طریقوں، اور پانی کے شعبے کے چیلنج پر افغانستان اور پاکستان کے تعاون میں اضافہ شامل ہے۔پروگرام کا سب سے بڑا فوکس گومل زام کمانڈ ایریا ڈویلپمنٹ میں کارکردگی کو بہتر بنانے میں حکومت کی مدد کرنا ہے۔ ورکشاپ میں صوبائی وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال نے قونصلر جنرل امریکی قونصلیٹ پشاور شانتی مورے کو شیلڈ پیش کی اور شرکاء میں توصیفی سرٹیفیکیٹ تقسیم کیے گئے۔