خیبرپختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم، آرکائیوز و لائبریریز مینا خان آفریدی نے جامعہ لکی مروت میں انتظامی امور کو مزید بہتر و شفاف بنانے کے لئے وائس چانسلر کو تین روز کے اندر سٹاف کی نیڈ اسسمنٹ رپورٹ جمع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ صوبائی وزیر نے مذکورہ ہدایات جامعہ لکی مروت میں عملہ کی کمی دور کرنے اور درپیش مسائل کے حل کے لیے ایک اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ اجلاس میں ممبران صوبائی اسمبلی جوہر محمد خان، طارق سعید خان اور وائس چانسلر جامعہ لکی مروت پروفیسر صفدر نے شرکت کی۔ وائس چانسلر نے اجلاس کو جامعہ کی مجموعی کارکردگی، انتظامی و مالی چیلنجز اورسٹاف کی کارکردگی و ضرورت سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ اس موقع پر وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ریکروٹمنٹ کے عمل میں مکمل شفافیت یقینی بنائی جائے اور میرٹ کو ترجیح دی جائے۔ انہوں کہا کہ تین روز کے اندر سٹاف کی نیڈ اسسمنٹ مکمل کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔ غیر ضروری پوسٹوں کو ختم کر کے جامعہ پر مالی بوجھ کم کیا جائے۔ جن ملازمین کے کاغذات میں تکنیکی مسائل نہیں، ان کی تنخواہیں فوری طور پر ریلیز کی جائیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ آئندہ تمام بھرتیاں ایٹا (ETEA) کے تحت کی جائیں تاکہ شفافیت یقینی بنائی جا سکے۔مینا خان آفریدی نے اس امر کا اعادہ کیا کہ جامعہ لکی مروت کو خطے کی بہترین یونیورسٹی بنائیں گے انہوں نے واضح کیا کہ صوبے کی جامعات میں کرپشن، سفارش اور اقربا پروری کے دروازے بند کیے جا چکے ہیں اور تمام اقدامات میرٹ و شفافیت کی بنیاد پر کیے جا رہے ہیں۔