خیبر پختونخوا کے وزیر لائیو سٹاک،ماہی پروری، اورامداد باہمی فضل حکیم خان یوسفزئی نے کہا ہے کہ لائیو سٹاک کے شعبہ سے وابستہ کاشتکاروں اور مویشی پال لوگوں کو بلاسود قرضے فراہمی کئے جائیں گے اوراس منصوبے کا مقصد چھوٹے پیمانے پر کسانوں کو اپنے مویشیوں کے ذریعے سرمایہ کاری کرنے، دودھ اور گوشت کی پیداواری اور اپنی مالی صلاحیت بہتر کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ لائیو سٹاک کے جاری منصوبوں اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے منعقدہ جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری لائیو سٹاک،فیشریز و کوآپریٹیو فخرعالم خان، ڈائریکٹر جنرل لائیو سٹاک توسیع ڈاکٹر اصل خان، ڈائریکٹر جنرل لائیوسٹاک ریسرچ ڈاکٹر اعجاز علی، ڈائریکٹر لائیوسٹاک ضم اضلاع ڈاکٹر عبد الوحید وزیر، رجسٹرار کوآپریٹیو محمد اسحاق اور محکمہ لائیو سٹاک فیشریز و کوآپریٹیو کے دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔ اجلاس میں ڈی جی لائیو سٹاک توسیع ڈاکٹر اصل خان نے لائیو سٹاک توسیع میں اب تک کئے گئے اقدامات ا و رمنصوبوں کے بارے میں اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مویشی پال حضرات کو بلاسود قرضوں کی فراہمی کے لیے بینک کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے بھر پور اقدامات کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے پر اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔ جبکہ اصل رقم آسان اقساط میں جمع کرائی جائے گی۔ ڈائریکٹر جنرل لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ (ریسرچ) ڈاکٹر اعجاز علی نے اجلاس میں لائیو سٹاک ریسرچ کے سرگرمیوں کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مویشیوں اور پولٹری کی بیماریوں پر تحقیق کا عمل جاری ہے اور اس کے لئے شعبہ لائیو سٹاک ریسرچ کے تحت پشاور،ایبٹ آباد، چترال، سوات، کوہاٹ اور ڈی آئی خان میں جدید سہولیات سے آراستہ ریسرچ سینٹر قائم ہیں۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر فضل حکیم خان یوسفزئی نے ماہی پروری کے شعبہ میں تحقیق پر زور دیتے ہوئے لائیو سٹاک ریسرچ کے افسران سے کہا کہ وہ مچھلیوں کی پیداوار بڑھانے، بہترین افزائش، بیماریوں کے سدباب پر تحقیق کریں اور کوآپریٹیو بنک کی بحالی اور امداد باہمی کو مزید فعال کرنے کے لئے اقدامات اٹھائیں۔ اجلاس میں لائیو سٹاک سیکٹر کی ڈیجیٹلائزیشن کے حوالے سے کئے گئے اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ جانوروں کی شناخت اور سراغ لگانے کے نظام کو متعارف کررہے ہیں جو مویشیوں کے انتظام اور نگرانی میں اضافہ کریں گے ان اقدامات کی بدولت مجموعی پیداواری صلاحیت بہتر ہوگی اور بیماریوں پر قابو پانے میں بھی مددملے گی۔