ممبر صوبائی اسمبلی و چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی برائے ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن تاج محمد خان ترند کی زیر صدارت

ممبر صوبائی اسمبلی و چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی برائے ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن تاج محمد خان ترند کی زیر صدارت سٹینڈنگ کمیٹی برائے ایجوکیشن کا اجلاس منگل کے روزش پشاور میں منعقد ہوا۔ جس میں سٹینڈنگ کمیٹی کے ممبران ایم پی اے افتخار علی مشوانی، شہلا بانو، حمید الرحمن، عبدالسلام آفریدی،صوبیہ شاہد، اسماء عالم، عدنان خان، اورنگزیب خان اور میاں شرافت علی کے علاوہ محکمہ تعلیم کے سپیشل سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں سکیم آف سٹڈی، سکولوں میں اساتذہ کی فراہمی، مفت درسی کتابوں کی فراہمی، تعلیم میں بہتری لانا، دور افتادہ علاقوں میں اساتذہ کی کمی پوری کرنا اور طلباء انرولمنٹ کے امور زیر غور آئے۔ چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی تاج محمد خان ترند نے کہا کہ محکمہ تعلیم کے سکیم آف سٹڈی کو دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہے اور طلبہ و طالبات کے لیے ایس ایل او بیسڈ درس و تدریس کا نفاذ کیا ہے جس کی بدولت نقل کے رجحان میں کمی آئی ہے اور سابقہ سال کے امتحانات بھی ایس ایل او بیسڈ منعقد کئے گئے جبکہ یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی اصلاحات کی بدولت تعلیمی نظام میں بہت بہتری آئی ہے اور کوشش ہے کہ مزید اصلاحات متعارف کروائی جائیں تاکہ رٹہ سسٹم کا خاتمہ ہو اور طلبہ کو مقابلے کے امتحانات کے لیے تیار کر سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سکولوں میں اساتذہ کی کمی ہے جس کے لیے محکمہ تعلیم نے بھرپور تیاری کر رکھی ہے اور جلد ہی محکمہ خزانہ سے منظوری لے کر سکولوں میں خالی اسامیاں مشتہر کر کے طلبہ و طالبات کے لیے اساتذہ کی دستیابی یقینی بنائی جائے گی انہوں نے کہا کہ معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لئے کمیٹی بھرپور کوشش کرے گی اور محکمہ تعلیم کو بہتری کے لئے تجاویز دے گی۔ چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی تاج محمد خان ترند نے کہا کہ دور افتادہ علاقوں کے سکولوں میں اساتذہ کی دستیابی موجودہ حکومت کا اہم کارنامہ ہے انہوں نے کہا کہ حالیہ کامیاب داخلہ مہم کی بدولت لاکھوں کی تعداد میں طلبہ و طالبات کو داخلہ دیا گیا ہے اور کوشش ہوگی کہ سکولوں سے باہر طلبہ کے طلباء کو راغب کرنے کے لیے بھرپور اقدامات کریں اور اگلے سال کی داخلہ مہم کو گھر گھر تک پہنچا ئیں گے۔ کمیٹی کو محکمہ تعلیم کے ذیلی ادارے ڈی سی ٹی ای ڈائریکٹوریٹ آف کریکلم اینڈ ٹیچر ایجوکیشن نے ادارے کے بارے میں بریفنگ دی اور انہیں بتایا کہ کس طرح نصاب کو دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے اقدامات کئے جاتے ہیں اور نصاب کن مراحل سے گزرتا ہے اور پھر اس کے مطابق اساتذہ کو تربیت دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ کمیٹی کو اے ایل پی ٹیم نے بھی بریفنگ دی اور انہیں بتایا گیا کہ کس طرح تعلیم سے محروم رہنے والے خصوصاً زیادہ عمر کے طلبہ و طالبات کو قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے کنڈنس کورس پڑھائے جاتے ہیں۔ چیئرمین سٹینڈنگ کمیٹی برائے ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن تاج محمد خان ترند نے کہا کہ وہ تعلیم میں اپنے قائد عمران خان اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کے وژن کے مطابق اصلاحات لا رہے ہیں اور تعلیم میں بہتری بشمول ہر طالب علم تک رسائی کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ ہر وہ علاقہ جہاں پر سکولوں کی ضرورت ہو وہاں سکول بنائے جائیں گے اور محکمہ تعلیم کے جملہ مسائل کے حل کے لیے سٹینڈنگ کمیٹی کے تمام ممبران اپنا فعال کردار ادا کر رہے ہیں اور کمیٹی ممبران محکمہ تعلیم میں بہتری لانے کے لئے تجاویز پیش کر رہی ہے اور ہماری زیادہ تر توجہ خواتین کی تعلیم پر ہے تاکہ ہم اپنی بچیوں کو بھی زیور تعلیم سے آراستہ کر سکیں۔

مزید پڑھیں