وزیر داخلہ کو سمجھایا جائے کہ وہ صرف اسلام آباد کے وزیر داخلہ نہیں بلکہ ملک کے تمام اندرونی معاملات کے ذمہ دار وزیرداخلہ ہوتے ہیں: مشیر اطلاعات
کرم ایک سرحدی علاقہ ہے، اس حوالے سے وزیر دفاع خواجہ آصف کی بھی کچھ ذمہ داریاں بنتی ہے، جعلی وزیر دفاع بدتمیزانہ بیانات کی بجائے اپنی ذمہ داریوں پر توجہ دیں:بیرسٹر ڈاکٹر سیف
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ جعلی وفاقی حکومت دور سے کرم کے حالات کا تماشہ دیکھ رہی ہے، انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اپنی ذمہ داریاں نبھانے کی بجائے دور سے تماشہ دیکھنااور سیاسی بیان بازی بند کرے، کرم بھی پاکستان کا حصہ ہے ایران یا افغانستان کا نہیں،مشیر اطلاعات نے مزید کہا کہ وزیر داخلہ کو سمجھایا جائے کہ وہ صرف اسلام آباد کے وزیر داخلہ نہیں ہیں، ملک کے تمام اندرونی معاملات کے ذمہ دار وزیرداخلہ ہوتے ہیں، جعلی وفاقی حکومت کو فرقہ واریت اور صوبائیت کو ہوا دینے میں دلچسپی ہے،بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ محسن نقوی کو صرف پی ٹی آئی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کا ٹھیکہ ملا ہے جبکہ کرم کے سنگین حالات پر کوئی توجہ نہیں دے رہے، انہوں نے کہا کہ کرم ایک سرحدی علاقہ ہے، اس حوالے سے وزیر دفاع خواجہ آصف کی بھی کچھ ذمہ داریاں بنتی ہے، جعلی وزیر دفاع بدتمیزانہ بیانات کی بجائے اپنی ذمہ داریوں پر توجہ دیں۔مشیر اطلاعات نے کہا کہ فارم 47 کی بجائے فارم 45 کے اصلی وزیراعظم ہوتے تو اب تک کرم کے لئے ایئر ایمبولینس کا انتظام کر چکا ہوتا، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اپنے ہی ہیلی کاپٹر کو کرم کے لئے ایئر ایمبولینس کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ مریم نواز کی جانب سے ائیر ایمبولنس کے دعوے ابھی تک حقیقت نہیں بنے اور یہی فرق فارم 45 اور فارم 47 کے وزرائے اعلیٰ میں بھی ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ فارم 45 کے وزیراعلیٰ عملی کام پر یقین رکھتے ہیں جبکہ فارم 47 کی جعلی وزیراعلیٰ جھوٹے دعوے کرتی ہیں،