خیبر پختونخوا کے نگران وزیر ایکسائز وانسدد منشیات کا نگران وزیراعلی کے مشیر برائے تعلیم سے ملاقات

خیبر پختونخوا کے نگران وزیر ایکسائز و انسداد منشیات حاجی منظور خان افریدی نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم کے جاری ترقیاتی منصوبوں کے تحت ضلع خیبر بشمول تمام اضلاح میں تعلیمی اداروں کی کمی پوری کی جائے گی جس سے قبائلی اضلا کی تعلیمی نظام میں مزید بہتری یقینی ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں اساتذہ کی کمی پوری کرنے کے لئے بروقت اقدامات کئے گئے ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ ضم اضلاع کے بچوں کو دوسری سہولیات کے ساتھ ساتھ اساتذہ بھی بروقت میسر ہو جائیں گے۔ ان خیالات ک اظہار انہوں نے قبائلی وفد کے ہمراہ مشیر تعلیم رحمت سلام خٹک سے قبائلی اضلاع کے تعلیمی نظام میں بہتری کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے موقع پر کیا۔

نگران وزیر ایکسائز حاجی منظور خان افریدی نے مشیر تعلیم کو قبائلی اضلاع کے تعلیمی مسائل سے اگاہ کیا۔ اور نگران حکومت کی جانب سے محکمہ تعلیم میں اٹھائے گئے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ضم اضلاع میں پیرنٹس ٹیچرز کونسل کے ذریعے تمام طلباء کو عارضی بنیادوں پر اساتذہ مہیا کئے گئے ہیں جو لائق تحسین عمل ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جتنے بھی نئے سکول بنے ہیں ان میں تدریسی اور غیر تدریسی معاون سٹاف کے ایس این ایز بھی جلد از جلد منظور کیے جائے۔ تاکہ چھٹیوں کے بعد طلباء کو اساتذہ اور دیگر تمام سہولیات میسر ہو۔ انہوں نے نگران مشیر تعلیم سے مطالبہ کیا کہ جاری ترقیاتی منصوبوں کے تحت سکولوں کے تعمیر پر بھی کام تیز کیا جائے اور کوالٹی یقینی بنانے کے لیے سخت مانیٹرنگ کی جائے تاکہ اعلیٰ کوالٹی مٹیریل استعمال ہو اور تمام منصوبے مقرر شدہ ٹائم لائن کے اندر مکمل ہو۔ نگران مشیر تعلیم رحمت سلام خٹک نے وزیر ایکسائز کو یقین دلایا کہ تعلیم ہماری اولین ترجیح ہے اور بالخصوص ضم اضلاع کے تعلیمی نظام کی بہتری کے لیے ہر ممکنہ کوشش اور تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ تاکہ قبائلی اضلاع کے عوام کی محرومیوں کا ازالہ ہو سکیں اور حقیقی معنوں میں انظمام کے ثمرات ان علاقوں کے عوام کو مل سکیں۔

مزید پڑھیں