نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس ریٹائرڈ سید ارشد حسین شاہ کی زیر صدارت منگل کے روز ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں عام انتخابات 2024 کے انعقاد کے لیے صوبائی حکومت کی تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔متعلقہ صوبائی وزراء کے علاوہ چیف سیکرٹری، آئی جی پی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ ڈویژنل کمشنرز اورریجینل پولیس افسران بھی بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس کو عام انتخابات کے انعقاد کے لیے تیاریوں اور اب تک کی پیشرفت پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا میں پہلی دفعہ ضم شدہ اور بندوبستی اضلاع میں بیک وقت صوبائی اور قومی اسمبلیوں کے لئے انتخابات ہونے جارہے ہیں،صوبے میں قومی اسمبلی کی 45 اور صوبائی اسمبلی کی 115 جنرل نشستوں پر انتخابات ہونگے۔شرکاءکو بتایا گیا کہ عام انتخابات کے لئے صوبے میں 15737 پولنگ اسٹیشنز قائم کئے جائیں گے، جن میں سے 4,812 پولنگ اسٹیشنز حساس ترین، 6,581 حساس جبکہ 4,344 نارمل قرار دئے گئے ہیں۔صوبے میں 1919 پولنگ اسٹیشنز برفانی علاقوں میں ہونگے۔مزید بتایا گیا کہ خیبر پختونخوا میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد دو کروڑ 16 لاکھ 92 ہزار 381 ہے۔انتخابات کی سکیورٹی کے حوالے سے بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ضم اضلاع اور جنوبی اضلاع کے حساس ترین پولنگ اسٹیشنز پر 11 سکیورٹی اہلکار فی پولنگ اسٹیشن تعینات کئے جائیں گے جبکہ باقی اضلاع کے حساس ترین پولنگ اسٹیشنز پر سات، سات سکیورٹی اہلکار تعینات ہوںگے۔اسی طرح ضم اور جنوبی اضلاع کے حساس پولنگ اسٹیشنز پر سات، سات اور نارمل پولنگ اسٹیشنز پر چار،چار اہلکار تعینات کئے جائیں گے جبکہ باقی اضلاع کے حساس پولنگ اسٹیشنز پر پانچ، پانچ اور نارمل پولنگ اسٹیشنز پر چار، چار اہلکار تعینات کئے جائیں گے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ صوبائی حکومت کو انتخابات کے لئے 115430 سکیورٹی اہلکار درکار ہیں جبکہ صوبائی حکومت کے پاس 89959 اہلکار دستیاب ہیں۔ اس طرح صوبائی حکومت کو 25471 سکیورٹی اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔ فرانٹئیر کور کے چار ونگز اور فرانٹئیر کانسٹیبلری کے 165 پلاٹونز کی فراہمی کے لئے معاملہ وزارت داخلہ کے ساتھ اُٹھایا گیا ہے۔اجلاس میں مزید آگاہ کیا گیا کہ وزیر اعلیٰ کی خصوصی ہدایت پر عام انتخابات کے لئے مختلف صوبائی محکموں سے 26213 اضافی اہلکاروں کا بندوبست کیا گیا ہے۔علاوہ ازیں انتخابات کے دن امن و امان کی مانیٹرنگ کے لئے محکمہ داخلہ میں کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر قائم کیا گیا ہے جبکہ پولیس کی جانب سے اضلاع کی سطح پر ڈسٹرکٹ کنٹجنسی پلانز ترتیب دئے گئے ہیں۔اسی طرح عام انتخابات کے لئے سکیورٹی پلانز کے علاوہ ریسکیو ایمرجنسی پلانز اور ہیلتھ ایمرجنسی پلانز بھی ترتیب دئے گئے ہیں۔مزید برآں اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ پولنگ اسٹیشنز میں تنصیب کے لئے 5552 سی سی ٹی وی کیمرے دستیاب ہیں جبکہ مزید 11668 کیمروں کی فراہمی کے لئے 986 ملین روپے جاری کئے گئے ہیں۔ اسی طرح خصوصی افراد کی سہولت کے لئے 11689پولنگ اسٹیشنز میں ریمپس موجود ہیں جبکہ مزید 1536 ریمپس تعمیر کئے جارہے ہیں۔شرکاءکو بتایا گیا کہ برفانی علاقوں میں انتخابی عمل کے لئے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز نے پلانز ترتیب دیئے ہیں،برفانی علاقوں میں انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں سڑکوں سے برف ہٹانے کے لئے درکار مشینری اور افرادی قوت کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔