خیبر پختونخوا کے نگران وزیر نے کاروبار اور سرمایہ کاری میں گورننس میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔

خیبر پختونخوا کے نگران وزیر برائے صنعت وحرف،فنی تعلیم اور امور ضم اضلاع ڈاکٹر عامر عبد اللہ نے کہا ہے کہ کاروباری سرگرمیوں اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے گورننس کے نظام میں وقت کیساتھ ساتھ مفید اصلاحات لانا انتہائی ضروری ہوتا ہے اور اس سلسلے میں عوامی مفاد اور حقوق کو مدنظر رکھتے ہوئے قواعد وضوابط میں بہتری لانی چاہے۔انھوں نے کہا کہ اصلاحات لانے میں معیشت کی ضرورت اور عوامی مفاد کے مابین توازن کے اصول کاخاص خیال رکھنا ضروری ہے کیونکہ اس سلسلے میں عدم توازن سے شہریوں کے حقوق نظر انداز ہونے کا احتمال ہوسکتا ہے۔نگران وزیر نے مزید کہا کہ کاروبار اور سرمایہ کاری کیلئے دوستانہ ماحول کی فراہمی اور قواعد وضوابط لانے میں دنیا بہت آگے جا چکی ہے اسلئے ہمیں بھی اس سلسلے میں موثر اقدامات اٹھا کر عالمی معیارات تک پہنچنے کیلئے سعی کرنی ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعرات کے روز پشاور کے ایک مقامی ہوٹل میں کاروبار اور سرمایہ کاری کےشعبے کیلئے قواعد وضوابط میں ممکنہ اصلاحات لانے کے حوالے سے منعقدہ مشاورتی ورکشاپ سے بحیثت مہمان خصوصی خطاب کے دوران کیا۔ورکشاپ کا اہتمام خیبر پختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ اور وفاقی سرمایہ کاری بورڈ (وزیر اعظم آفس ) نے مشترکہ طور پر کیا تھا جس میں خیبر پختونخوا کے سیکریٹری صنعت سید ذوالفقار علی شاہ،چیف ایگزیکٹیو آفیسر خیبر پختونخوا آئیل اینڈ گیس کمپنی لمیٹڈ ناصر خان،وفاقی سرمایہ کاری بورڈ کے حکام محمد علی، علی وحید اور محمود طفیل سمیت صوبے کے کئی سرکاری شعبوں سے تعلق رکھنے والے افسران اور فوکل پرسنز نے شرکت کی۔ورکشاپ میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے سلسلے میں خدمات کی فراہمی کے نظام کو دوستانہ بنانے کیلئے مختلف آرا پیش کیں گئیں جبکہ ممکنہ قواعد وضوابط میں ان آرا کو شامل کرنے کی تجاویز دی گئیں۔اس موقع پر نگران وزیر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کاروباری ترقی کیلئے حکومتی اصلاحات اور خدمات کی فراہمی کے نظام میں مثبت تبدیلیاں لانا ایک ضروری امر ہے اور اس اہم اقدام کو بہت پہلے اٹھانا چاہیے تھا۔انھوں نے کہا کہ ایسے اصلاحات میں سٹیک ہولڈرز کی آرا اور نقطہ نظر کو توجہ دینا چاہئے جبکہ عوام کے مفاد اور معیشت کی ضرورت کے مابین متوازن نظام کو بحال رکھنا بھی ان قواعد وضوابط کی عملداری اور افادیت کیلئے ناگزیر ہے۔انھوں نے کہا کہ کے پی بی او آئی ٹی اور وفاقی سرمایہ کاری بورڈ کے اشتراک سے ریگولیٹری رفارمز اور استعداد کار بڑھانے کے حوالے سے مشاورتی ورکشاب کا انعقاد ایک مثالی کاوش ہے۔موجودہ صوبائی حکومت اس سلسلے میں ہر ممکن مدد فراہم کرے گی اور امید ہے کہ آئندہ منتخب حکومت بھی اس تسلسل کو جاری رکھے گی۔ ورکشاپ میں کے پی بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ کے حکام نے شرکا کو صوبے میں کاروبار اور سرمایہ کاری کیلئے فراہم کی گئی آسانیوں اور سہولیات سے آگاہ کیا جبکہ منتظمین نے نگران وزیر اور سیکریٹری صنعت کو شیلڈز سے بھی نوازا۔

مزید پڑھیں