صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ ہمارے سینٹر آف ایکسیلنس پبلک سکولز معیاری تعلیم کی فراہمی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں اور یہاں سے فارغ التحصیل طلبہ و طالبات اعلیٰ پوزیشنز پر تعینات ہو کر ملک کو قوم کی بہتر خدمت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ ایلیمنٹری و سیکنڈری ایجوکیشن کے زیر انتظام ان پبلک سکول کو ہم مزید بہتر کرنے کے لیے عملی اقدامات کر رہے ہیں اور ان کے جملہ مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میرٹ بیسڈ ٹیسٹس کے ذریعے صوبہ بھر کے تمام قابل اور ذہین طلباء و طالبات کو ان سکولوں میں داخلے کے یکساں مواقع فراہم کیے جاتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایبٹ آباد پبلک سکول کے بورڈ آف گورنرز اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا اجلاس میں سپیشل سیکرٹری ایجوکیشن ثمرگل، ایڈیشنل سیکرٹری جنرل عبدالاکرم ایبٹ آباد پبلک سکول کے پرنسپل خالد بشیر اور بورڈ اف گورنرز کے دیگر اراکین نے شرکت کی۔ اس موقع پر سابقہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں اور میٹنگ منٹس بشمول بجٹ کی بھی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں ملازمین کی پینشن میں اضافے اور فیس سٹرکچر میں اضافے کو زیر غور لایا گیا اسی طرح سیلف فائنانس سکیم کے تحت 20 فیصد داخلہ سکیم پر بھی تفصیلی بحث ہوئی جس کے متعلق فیصلہ ہوا کہ کمیٹی کے سفارشات کے مطابق اگلے اجلاس میں فیصلہ کیا جائے گا۔ اجلاس میں کالج کے اکاؤنٹس آڈٹ کمیٹی کی منظوری بھی دی گئی۔ رضاکارانہ پنشن سکیم کے متعلق فیصلہ ہوا کہ تمام سفارشات اگلے اجلاس میں پیش کی جائیں۔ اجلاس میں کالج کے لیے ایگزیکٹو کمیٹی قائم کرنے کے سفارشات کی بھی منظوری دی گئی۔ کالج پرنسپل نے فورم کو آگاہ کیا کہ سابقہ تین سالوں سے صرف کنٹریکٹ پر اساتذہ اور دیگر عملہ کی تعیناتی عمل میں لائی جا رہی ہے۔ تاکہ ادارے پر پینشن کا مزید بوجھ نہ پڑ سکے اسی طرح مختلف نصابی اور ہم نے نصابی سرگرمیوں میں کالج کی کارکردگی بھی قابل تعریف رہی ہے۔ صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے پبلک سکولز کے حوالے سے مزید کہا کہ ہمارے یہ ادارے بورڈز امتحانات میں اچھے نتائج دے رہے ہیں۔ میرٹ پر بچوں کو داخلہ ملتا ہے اور ان کو بہترین تربیت فراہم کی جاتی ہے انہوں نے مزید کہا کہ ایٹا سکالرشپس کے تحت منتخب طلبہ و طالبات کو انہی بہترین اداروں میں مفت تعلیم دی جاتی ہے جس کے تمام احراجات حکومت برداشت کرتی ہے جبکہ یہاں سے فارغ التحصیل طلباء و طالبات کسی بھی مقابلے کے امتحانات میں دیگر اداروں کے ساتھ مقابلہ کرتے ہیں جو کہ ہمارے لیے اعزاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب کے بعد ان اداروں کے بورڈز اجلاس جلد بلائے جائیں گے تاکہ بروقت فیصلے کئے جائے۔ انہوں نے کہا کہ وہ عنقریب ان اداروں کا دورہ بھی کریں گے اور وہاں موجود سہولیات اور مسائل کا جائزہ لے کر عملی اقدامات کریں گے۔