تمباکو پر ایکسائز ڈیوٹی صوبے کا حق ہے۔ جو وفاق فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں حاصل کر رہا ہے مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم

مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم کی فیلپ موریس پاکستان لمیٹڈ کے وفد سے ملاقات

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے خزانہ مزمل اسلم سے فیلپ موریس پاکستان لمیٹڈ کے وفد نے انکے دفتر سول سیکریٹریٹ پشاور میں ملاقات کی۔ وفد میں فیلپ موریس پاکستان لمیٹڈ کے ہیڈ آف لیف ارشاد خان اور منیجر مالیاتی افیئرز معین احمد خان نے شرکت کی۔ اس خصوصی ملاقات میں مشیر خزانہ خیبرپختونخوا اور فیلپ موریس پاکستان لمیٹڈ کے حکام نے ٹوبیکو سیس ڈیویلپمنٹ بڑھانے پر اتفاق کیا جبکہ صوبائی ایکسائز ڈیوٹی لگانے پر وفد نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی ایکسائز ڈیوٹی لگانے سے کمپنیوں پر ڈبل ٹیکسیشن ہو جائے گی جس پر مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ تمباکو پر ایکسائز ڈیوٹی صوبے کا حق ہے جو وفاق کو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں حاصل ہو رہا ہے اسلئے صوبے نے صوبائی ایکسائز ڈیوٹی لگانے کا فیصلہ کرلیا ہے مشیر خزانہ خیبرپختونخوا کا اس موقع پر کہنا تھا کہ رواں سال وفاق کو تمباکو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں ڈھائی سو ارب روپے کی آمدنی حاصل ہو رہی ہے جو پول میں لے جاکر دیگر صوبوں سندھ اور پنجاب میں تقسیم کی جا رہی ہے جبکہ 80 فیصد تمباکو پیداوار خیبرپختونخوا سے ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ تمباکو سیس ڈیویلپمنٹ اضافے سے حاصل آمدنی متعلقہ علاقوں میں خرچ کی جائیگی انہوں نے کہا کہ کمپنیوں اور کاروبار کی ترقی چاہتے ہیں لیکن صوبے کا حق کسی کو نہیں دینگے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے وضاحت دیتے ہوئے بتایا کہ خیبرپختونخوا کے تمباکو کے پیسے دیگر صوبوں میں خرچ کیے جا رہے ہیں جو کہ ناانصافی ہے اور اٹھارویں ترمیم کے بعد وفاق نے تمباکو کو اپنے پاس رکھا ہے جو صوبے کا حق ہے اور باقی تمام زراعت سے وابستہ چیزیں صوبوں کو منتقل ہوئی ہیں۔ایک سوال کے جواب میں مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا اگر ڈبل ٹیکسشن کیس عدالت میں بھی جاتا ہے تو صوبائی حکومت اپنے کیس کی پیروی بھرپور انداز میں کرے گی تاکہ پتہ چلے کہ صوبے کے ساتھ ناانصافی کیوں اور کس لیول پر ہو رہی ہے۔

مزید پڑھیں