خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ پورے صوبے اور خصوصاََ ضم اصلاع میں خواتین کی شرح خواندگی بڑھانے اور ان کو تعلیمی سہولیات کی فراہمی کے لیئے انقلابی اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع میں تعلیمی سہولیات کی بروقت فراہمی کے لیئے صوبائی محکمہ تعلیم نے کئی اہم منصوبے شروع کر رکھے ہیں جن کی تکمیل سے ضم اضلاع میں شرح خواندگی میں اضافہ ہو سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ فوری طور پر سکولوں سے باہر طلباء کو سکولوں میں لانے اور ڈراپ آؤٹ ریشو کو کنٹرول کرنے کے لیئے مرجڈ ایریاز ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے تحت کمیونٹی بیسڈ ایجوکیشن سینٹرز سباؤن سکولز پروگرام اور مڈل سکول پروگرام شروع کر رہے ہیں جس کے تحت فوری طور پر کم لاگت اور ہنگامی صورتحال کے پیش نظر سکول قائم کیے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرجڈ ایریاز ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے بریفنگ لیتے وقت کیا۔ بریفنگ اجلاس میں مینیجنگ ڈائریکٹر مرجڈ ایریاز ایجوکیشن فاؤنڈیشن میاں عین اللہ، ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ تعلیم عبدالاکرم، ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر مرجڈ ایریاز ایجوکیشن فاؤنڈیشن ڈاکٹر شوکت حیات اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ مینجنگ ڈائریکٹر مرجڈ ایریاز ایجوکیشن فاؤنڈیشن میاں عین اللہ نے بریفنگ دیتے ہوئے فورم کو بتایا کہ ہمارے کل 207 کمیونٹی بیسڈ ایجوکیشن سینٹر ہیں جن میں 17625 طلباء و طالبات ہیں کل 267 اساتذہ اور 267 سیکیورٹی گارڈز ان سینٹرز میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ کمیونٹی بیسڈ سکولوں کی تعداد 337 ہے کل 639 اساتذہ ہیں اور طلبہ کی تعداد 27 ہزار 293 ہیں۔ فاؤنڈیشن کے نئے پروگرام سبان کے تحت کل 25 سکولزضم اضلاع اور قبائلی سب ڈویژنز میں قائم کیے جائیں گے۔ اس پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پروگرام کے تحت گریڈ ایک سے گریڈ پانچ تک فی طالب علم ایک ہزار روپے جبکہ چھٹی گریڈ سے اٹھویں گریڈ تک فی طالب علم 1500 روپے دیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ اساتذہ کی تربیت کے پروگرام میں 1538 اساتذہ کو تربیت دی گئی ہے اور 80 ماسٹر ٹرینرز کو بھی تربیت فراہم کی گئی ہے۔ اسی طرح نئے منصوبوں میں مڈل کمیونٹی بیسڈ سکول منصوبہ بھی شامل ہے جس کے تحت 25 مڈل سکول قائم کیے جائیں گے وزیر تعلیم کو بتایا گیا کہ قبائلی اضلاع میں شرحِ خواندگی کم ہے اور فاؤنڈیشن تعلیمی شرح بڑھانے اور معیاری تعلیم کی فراہمی کے لیے شبانہ روز محنت کر رہی ہے جبکہ ابھی بھی تقریبا ایک ملین بچے قبائلی اضلاع میں تعلیمی سہولیات سے محروم ہیں۔ وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا کہ فاؤنڈیشن کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔ اور ضمن میں محکمہ تعلیم کے نئے منصوبوں کے علاوہ ڈونرز کو بھی دعوت دی جائے گی تاکہ قبائلی اضلاع میں شرحِ خواندگی بڑھانے کے لیے نئے منصوبے شروع کئے جا سکیں۔ انہوں نے مرجڈ ایریاز ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے جاری اور نئے منصوبوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ فاؤنڈیشن محدود وسائل میں بہترین کام کر رہا ہے۔ اور ان کے بورڈ اف ڈائریکٹرز، فاؤنڈیشن ایکٹ، ملازمین کے جملہ مسائل اور پروموشن کمیٹیز بمع دیگر چیلنجز پر قابو پانے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں گے۔ اور بہت جلد فاؤنڈیشن کے مسائل حل کرنے کے لیے اگلا اجلاس طلب کیا جائے گا۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ فاؤنڈیشن کے اساتذہ کی تنخواہوں کے لیے بھی وزارت خزانہ سے بات چیت کی جائے گی اور ہماری کوششوں سے سابقہ بقایا جات بھی اساتذہ کو مل چکے ہیں۔ تاہم ان اساتذہ کی سہولت کے لیے کم سے کم اجرت فارمولے کے تحت ان کی تنخواہیں بڑھانے کے لیئے بھی اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ نئے سکول میرٹ اور ضرورت کے تحت قائم کیے جائیں اور کوشش کریں کہ کوئی بھی بچہ تعلیم کی عظیم نعمت سے محروم نہ رہے۔