مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف کا ماحولیاتی تبدیلی کانفرنس سے خطاب

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ، بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے پروگریسو کلائمیٹ فاؤنڈیشن (PCF) اور ڈائریکٹوریٹ اف یوتھ افیرز خیبر پختونخوا کے اشتراک سے منعقدہ ماحولیاتی تبدیلی پر ایک روزہ کانفرنس میں شرکت کی۔ اس موقع پر نوجوانوں، طلبہ اور ماحولیاتی کارکنوں نے ماحولیاتی تبدیلی کے سنگین چیلنجز اور ان کے حل میں نوجوانوں کے کردار پر تبادلہ خیال کیا۔
اپنے کلیدی خطاب میں بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے ماحولیاتی تبدیلی کو انسانیت اور تمام جانداروں کے لیے ایک سنگین خطرہ قرار دیا۔ انہوں نے اس چیلنج کو مثبت اور عملی اقدامات کے ذریعے سمجھنے اور حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور خبردار کیا کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو آنے والی نسلوں کے لیے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے ماحولیاتی پالیسیوں کی تشکیل میں نوجوانوں کے کلیدی کردار کو تسلیم کرتے ہوئے انہیں اس معاملے کی ذمہ داری لینے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی ایک عالمی چیلنج ہے جس سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے، خاص طور پر نوجوان نسل کو اس میں بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔ پاکستان کو درپیش ماحولیاتی چیلنجز پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر سیف نے کہا کہ اگرچہ پاکستان کا عالمی کاربن اخراج میں حصہ کم ہے، لیکن یہ ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے۔ انہوں نے اپنے تجربات کی مثالیں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ بلند مقامات جیسے سیاچن میں ماحولیاتی خرابی اور کچرے کے انتظام کا مسئلہ دونوں اطراف کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔ڈاکٹر سیف نے سوشل میڈیا اور عوامی سطح پر آگاہی مہمات کو مؤثر پالیسی تبدیلیوں کے لیے ایک اہم ذریعہ قرار دیا۔ انہوں نے اسلام آباد میں پلاسٹک بیگز پر پابندی کی کامیاب مثال دی، جسے طلبہ اور نوجوانوں نے رپورٹنگ اور متبادل کے فروغ کے ذریعے مؤثر بنایا۔انہوں نے پروگریسو کلائمیٹ فاؤنڈیشن اور دیگر تنظیموں کی ماحولیاتی بہتری کے لیے مقامی سطح پر کی جانے والی کاوشوں کو سراہا اور نوجوانوں کی قیادت میں چلنے والے منصوبوں کی حکومتی سرپرستی کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے گرین کلائمیٹ فنڈ جیسے بین الاقوامی وسائل کو بروئے کار لانے کے حکومتی عزم کا بھی اعادہ کیا۔اپنے اختتامی کلمات میں ڈاکٹر سیف نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اپنی کاوشوں کو دستاویزی شکل دیں، ماحولیاتی آگاہی کو فروغ دیں اور پالیسی سازی میں فعال کردار ادا کریں۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے نوجوان ماحولیاتی کارکنوں کے ساتھ تعاون اور ان کے خیالات کو آگے بڑھانے کے لیے ضروری پلیٹ فارمز فراہم کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔کانفرنس کے اختتام پر شرکاء نے ماحولیاتی وعدوں سے آگے بڑھ کر عملی پالیسیوں پر توجہ دینے کے عزم کا اظہار کیا۔ کانفرنس میں محکمہ سوشل ویلفیئر کے وزیر سید قاسم علی شاہ نے بھی شرکت کی۔

مزید پڑھیں