چیف سیکرٹری کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد پولیو کا اجلاس

چیف سیکرٹری کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد پولیو کا اجلاس، قومی انسداد پولیو مہم کی تیاریوں کو حتمی شکل دی گئی

چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی ٹاسک فورس برائے انسداد پولیو کا اجلاس منگل کے روز منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبے میں پولیو کے خاتمے کے لئے جاری اقدامات کا جائزہ لیا گیا اور 26 سے 30 مئی تک تمام اضلاع میں منعقد ہونے والی قومی انسداد پولیو مہم کی تیاریوں کو حتمی شکل دی گئی۔اجلاس میں متعلقہ انتظامی سیکرٹریز، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران، اور عالمی شراکت دار اداروں یونیسیف اور عالمی ادارء صحت کے نمائندوں اور صوبائی ای او سی کے کوآرڈینیٹر نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیرِ اعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو عائشہ رضا فاروق، قومی ایمرجنسی آپریشنز سینٹر اسلام آباد اور تمام کمشنرز، ریجنل پولیس افسران، ڈپٹی کمشنرز، ڈسٹرکٹ پولیس افسران اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔صوبائی ای او سی کے کوآرڈینیٹر نے اجلاس کو گزشتہ ٹاسک فورس اجلاسوں میں کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کی پیش رفت سے آگاہ کیا اور 26 مئی سے شروع ہونے والی پولیو مہم کے لیے حکمت عملی پیش کی، جس کے تحت پانچ سال سے کم عمر کے 65 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پولیو عملے کی تربیت مکمل کر لی گئی ہے اور مخصوص علاقوں میں کمیونٹی شمولیت بڑھانے کے لیے بااثر شخصیات سے بھی مدد لی جائے گی۔ اپریل میں ہونے والی مہم کے دوران مربوط حکمت عملی کی وجہ سے مختلف چیلنجز سے دوچار یونین کونسلز کی تعداد 276 سے کم ہو کر 166 رہ گئی ہے۔چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ نے اپریل کی مہم سے حاصل شدہ تجربات کو بروئے کار لاتے ہوئے 26 مئی کی مہم کو مزید مؤثر بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے تمام ڈپٹی کمشنرز اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران کو ہدایت دی کہ وہ اپنے مائیکرو پلانز کا باریک بینی سے جائزہ لیں اور فیلڈ ٹیموں کے ساتھ قریبی رابطہ رکھتے ہوئے مہم کے معیار کو بہتر بنائیں۔انہوں نے ایل کیو اے ایس ٹیسٹ میں کامیابی کو ضروری قرار دیا اور ہدایت دی کہ سفر کرنے والے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لئے ٹرانزٹ پوائنٹس قائم کیے جائیں۔ سیاحتی علاقوں خصوصاً ملاکنڈ اور ہزارہ ڈویژنز کے لئے خصوصی مائیکرو پلاننگ کی بھی ہدایت کی گئی تاکہ وہاں آنے والے بچوں کو بھی حفاظتی قطرے پلائے جا سکیں۔چیف سیکرٹری نے یہ بھی ہدایت کی کہ اگر ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی اطلاع ملے تو متعلقہ ڈپٹی کمشنرز دیگر محکموں کے ساتھ مل کر فوری اقدامات کریں۔ انہوں نے زور دیا کہ ایسے بچے جو گزشتہ مہم میں قطرے پینے سے رہ گئے ہوں، ان کی نشاندہی کر کے فوری ویکسینیشن کی جائے۔انہوں نے کہا کہ مائیکرو پلانز کا معیار، عملے کی مؤثر تربیت اور مضبوط نگرانی کے نظام سے مہم کا معیار بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ چیف سیکرٹری نے واضح کیا کہ ڈپٹی کمشنرز اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران کی کارکردگی کا جائزہ پولیو کے خاتمے میں ان کے کردار کی بنیاد پر لیا جائے گا تاکہ ضلعی سطح پر احتساب کو یقینی بنایا جا سکے۔اجلاس میں معمول کے حفاظتی ٹیکہ جات کے حوالے سے بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ حفاظتی ٹیکہ جات کے تحت اقدامات کو مؤثر بنانے سے پولیو مہمات کا بوجھ کم اور بچوں کو طویل المدتی تحفظ فراہم کیا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں