وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے صحت کارڈ کے بعد عوام کو ایک اور بڑا ریلیف فراہم کرتے ہوئے صوبہ بھر کے تمام شہریوں کے لیے لائف انشورنس سکیم متعارف کرانے کی منظوری دی ہے۔ اس لائف انشورنس سکیم پر سالانہ 4.5 ارب روپے لاگت آئے گی۔سکیم کے تحت اگر گھر کے سربراہ کا انتقال ہو جائے تو لواحقین کو فوری مالی امداد فراہم کی جائے گی۔ 60 سال سے کم عمر میں انتقال کرنے والے افراد کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے،جبکہ 60 سال سے زیادہ عمر میں وفات پانے والے افراد کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اس سکیم کا بنیادی مقصد گھر کے سربراہ کے انتقال کی صورت میں متاثرہ خاندان کو فوری مالی ریلیف فراہم کرنا ہے،اکثر خاندان، گھر کے کفیل کی وفات کے بعد شدید مالی مشکلات کا شکار ہو جاتے ہیں، وفات کی صورت میں متاثرہ خاندان دوہری تکلیف سے گزرتا ہے۔ایک طرف پیارے کی جدائی کا دکھ اور دوسری طرف روزگار کے ذرائع کا خاتمہ۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی قیادت میں صوبائی حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے،وزیراعلیٰ علی امین خان گنڈاپور عمران خان کے وژن کو عملی جامہ پہنا تے ہوئے عوامی فلاح کے منصوبوں پر بھرپور توجہ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا خیبر پختونخوا حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لارہی ہے۔ لائف انشورنس سکیم صحت کارڈ کے بعد دوسرا بڑا انقلابی منصوبہ ہے۔