خیبر پختونخوا حکومت کا سرکاری محکموں میں پیپرلیس اور ڈیجیٹائزیشن کو عملی جامہ پہنانے کا عمل تیزی سے جاری ہے ٹیکنالوجی کے اس زمانے میں اور موجودہ دور کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے لوگوں کیلئے سرکاری دفاتر سے باآسانی مستفید ہونے کیلئے مختلف ڈیپارٹمنٹس کی ڈیجیٹلائزیشن شروع ہے ڈیجیٹلائزشن کی اس دوڑ میں جہاں دوسرے محکمے آگے آگے ہیں وہیں پر محکمہ اعلیٰ تعلیم خیبر پختونخوا بھی اس دوڑ میں شامل ہے خیبر پختونخوا ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی ڈیجیٹائزیشن کا عمل گزشتہ ہفتہ خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم، آرکائیوز اینڈ لائبریری میناخان آفریدی نے خیبر پختونخوا ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی ڈیجٹلائزشن کا باضابطہ افتتاح کیا افتتاحی تقریب میں، رکن خیبر پختونخوا اسمبلی فضل الہی،خیبر پختونخوا ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے مینیجنگ ڈائریکٹر ظریف المانی اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی صوبائی وزیر کو ایم ڈی کے پی ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے ڈیجیٹائزیشن پر تفصیلی بریفنگ دی صوبائی وزیر کو ڈیجیٹائزیشن سے پہلے فاؤنڈیشن کے پس منظر کے بارے میں بتایاکہ خیبر پختونخوا ایجوکیشن فاؤنڈیشن 1992 میں صوبائی اسمبلی کے ایک ایکٹ کے تحت ایک کارپوریٹ ادارے کے طور پر قائم کیا گیا جس کا بنیادی مقصد نجی شعبے میں تعلیم کے فروغ، ترقی اور مالی معاونت کے ذریعے تعلیم میں بہتری لانا ہے فاؤنڈیشن کی مالی معاونت اور قرضہ جات کی فراہمی میں تعلیمی ادارے قائم کرنے کے لیے افراد اور اداروں کو قرض دینا،عمارتوں کی تعمیر، آلات، فرنیچر، اور تعلیمی مواد (کتابیں، سٹیشنری وغیرہ) کی خریداری کے لئے افراد یا غیر سرکاری تنظیموں کو قرض فراہم کرنا تاکہ تعلیمی ادارے قائم کئے جا سکیں،تعلیمی اداروں میں میرٹ اور عدم استطاعت اور میرٹ کی بنیاد پر طلبہ کو سکالرشپس، وظیفے، اور فیلوشپ فراہم کرنا، خواہ وہ سرکاری، نجی یا خود مختار ادارے ہوں شامل ہیں فاؤنڈیشن کے تعلیمی منصوبوں میں تعلیمی ادارے قائم کرنا، خاص طور پر پسماندہ علاقوں میں لڑکیوں کے کالجزبنانا، اساتذہ اور لیکچررز کی تربیت کے لیے تربیتی اکیڈمی قائم کرنا تھا اور اسی مقصد کیلئے خیبر پختونخوا ایجوکیشن فاؤنڈیشن اکیڈمی کو قائم کیا گیا جوکہ مکمل طور پر اپنی ذمہ داریاں بااحسن طریقے سرانجام دے رہی ہے دیہی اور خواتین کی تعلیم پر خصوصی توجہ دینا فاؤنڈیشن کے بنیادی مقاصد میں شامل ہے فاؤنڈیشن دیہی علاقوں میں تعلیمی مواقع فراہم کرنے اور خواتین کی تعلیم کو ترجیح دینے کیلئے کوشاں ہے اس کے ساتھ ساتھ فاؤنڈیشن تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم کے فروغ پر خصوصی توجہ دے رہا ہے کیونکہ موجودہ دور میں تیکنیکی تعلیم کاحصول بھی ضروری ہے جدید دور کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے فاؤنڈیشن نے تعلیم کے طریقوں، نصاب، اور ٹیکنالوجیز کی تحقیق کرنا،معذور بچوں اور ابتدائی تعلیم کے لیے خاص پروگراموں کو تشکیل دینا اپنی سرگرمیوں میں شامل کیا ہے جبکہ کتابیں، سٹیشنری اور تعلیمی وسائل فراہم کرنااور اساتذہ اور عملے کے لیے تربیتی سکیمیں متعارف کرنا ہے جبکہ نصاب کو جدید بنانا جس میں اسلامی، قومی، معاشی اور صنعتی پہلو شامل ہوں، تعلیمی سوسائٹیز، سیمینارز، اور ورکشاپس کے انعقاد،نجی اداروں کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے سکیمیں تشکیل دینا بھی فاؤنڈیشن کی ذمہ داریوں میں شامل ہے اس کے علاوہ تعلیمی نظام میں خرابیوں کی نشاندہی کے لیے سروے اور مطالعات کرنا اور ان کا حل تجویز کرناہے فاؤنڈیشن نے نجی شعبہ کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کو دور حاضر کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اور ان اداروں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کیلئے صوبہ بھر کے تقریبا 163 تعلیمی اداروں کو 469ملین روپے کی مالی معاونت کی ہے فاؤنڈیشن کے تحت لڑکیوں کی تعلیم کو فروغ دینے کیلئے صوبے کی بچیوں کیلئے 16 ڈگری کالجز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس کے تحت 52ہزار بچیوں کو اعلیٰ تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا گیا خیبر پختونخوا ایجوکیشن فاؤنڈیشن اکیڈمی نے اب تک 3800سے زائد محکمہ اعلیٰ تعلیم کے اساتذہ کو تربیت کے مواقع فراہم کئے ہیں جبکہ فاؤنڈیشن نے ضرورت مند طلباء و طالبات کو اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے ان میں تقریبا 203ملین روپے کے وظائف تقسیم کئے ہیں جس سے تقریبا 6800طلباء وطالبات مستفید ہوئے فاؤنڈیشن نے 2017 میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوسکیم کے تحت انٹرنیشنل”فل فنڈڈسکالرشپ” کا اجراء بھی کیا جس کے تخت صوبے کے 460 ہونہار طلباء وطالبات کو چین کی اعلیٰ یونیورسٹیوں میں تعلیم کے حصول کے مواقع ملے فاؤنڈیشن کے مینیجنگ ڈائریکٹر ظریف المانی نے کے پی ای ایف کے پس منظر پر بریفنگ کے بعد ڈیجیٹائزیشن پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پہلے مرحلے میں فاؤنڈیشن کی سکالرشپ اور محکمہ کی آفیشل ویب سائٹ مکمل کی گئی ہے۔ ادارے کی ڈیجیٹائزیشن کا باقی کام جاری ہے جسے بہت جلد مکمل کیا جائیگا سکالرشپ کی مینول نظام میں بہت مسائل تھے جسے دور کرتے ہوئے اب ڈیجیٹائزیشن سے انسانی عمل دخل ختم ہوجائیگا ڈیجیٹلائزشن میں طلباء وطالبات کیلئے سکالرشپ کیلئے درخواست کا طریقہ کارتفصیلی طور پر بتایاگیا ہے جبکہ سٹوڈنٹس کیلئے قومی و بین الاقوامی یونیورسٹیوں کی سکالرشپ لنکس بھی آن لائن دستیاب ہونگے ڈیجیٹائزشن کے عمل میں طلباء وطالبات کو فاؤنڈیشن کی طرف سے ملنے والی سکالرشپ کیلئے اپلائی سے لیکر سکالرشپ کیلئے منتخب ہونے تک تمام طریقہ کار میں شفافیت کے ساتھ آن لائن موجود ہونگے فاؤنڈیشن کی ڈیجیٹائزیشن سے سکالرشپ فنڈز کی تقسیم شفاف اور منصفانہ طریقے سے مستحقین میں تقسیم ہوگی۔خیبر پختونخوا ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی ڈیجیٹائزیشن سے تمام ڈیٹا محفوظ ہوگا۔ طلباء و طالبات اور ملازمین کی شکایات کے ازالے اور انکے احساس محرومی کو ختم کرنے کیلئے آن لائن پلیٹ فارم دستیاب ہوگا۔ ڈیجیٹائزیشن کے پہلے مرحلے میں ادارے کی سرکاری ویب سائٹ کو متحرک اور فعال بنا دیا گیا ہے طلباء وطالبات کیلئے سٹوڈنٹس فیسیلیٹیشن ڈیسک اور پبلیکیشنز بھی آن لائن موجود ہونگے ڈیجیٹائزیشن میں کیرئیرکونسلنگ، فنانشل اسسٹنٹس اور ٹریننگ کی تفصیلات کے علاوہ سکالرشپ کے اجراء سے لیکر اپلائی، سلیکشن اور فنڈز کی تقسیم تک کے عمل کی شفافیت کو یقینی بنایاگیاہے جس کیلئے پہلی دفعہ Digital quantification system اور یتیم، حافظ القرآن اور شہدا کے بچوں کیلیے سپیشل پوائنٹ سکور متعارف کیا گیاہے HR Modules کے ذریعے ملازمین کے سروس ریکارڈ کوKPIs کا حصہ بنایاگیا ہے جس سے stagnation کا خاتمہ ہوگافنانشل اسسٹنٹس کے تحت نجی اداروں کی سپورٹ کیلئے جاری سکیموں کو آن لائن اور شفاف بنانے کی غرض سے ماڈیول متعارف کیا جارہا ہے فنانشل مینجمنٹ کے تحت ادارے کی مالی معاونت کو محفوظ اور شفاف بنانے کیلئے بھی ماڈیول متعارف کروایاجارہا ہے فاؤنڈیشن کی مالی معاونت سے تعلیم حاصل کرنے والے ضرورت مند اور ہونہار طلباء کو ” سٹوڈنٹ سپورٹ پروگرام” کے تحتTrack & Traceاور ڈونیشن کے طریقہ کار کو ڈیجیٹائزڈ کرنے کا نظام بھی متعارف کیاجارہا ہے صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی نے افتتاحی خطاب سے کرتے ہوئے کہا کہ فاؤنڈیشن کی ڈیجیٹائزیشن سے تمام نظام میں شفافیت آجائیگی۔ ڈیجیٹائزیشن کے نظام سے سکالرشپ مستحق طلبہ میں تقسیم ہونگے،محکمہ میں جہاں پر بھی بہتری کے حوالے سے اصلاحات ضروری ہیں وہ ہم کرینگے۔ سکالرشپ کا بنیادی مقصد ٹیلنٹڈ طلبہ کو آگے لاناہے۔صوبائی وزیر نے خیبر پختونخوا ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے مینجنگ ڈائریکٹر ظریف المانی اوران کی پوری ٹیم کی کوششوں کو سراہا انہوں نے مزید کہا کہ ہماری حکومت روز اول سے ایک ہی بات کر رہی ہے کہ حقدار کو اس کا حق ملنا چاہئیے، سفارش کا کلچر ختم اور انصاف کا بول بالا ہونا چاہئے، جو بھی طالب علم مستحق ہو گا اس کو سکالر شپ ملے گا نہ کسی کی سفارش ہو اور نہ ہی کسی کی سفارش ماننی چاہئیے جو میرٹ ہو گا اس کو مجھ سمیت تمام ادارے اس صوبے میں پورا کرینگے شفاقیت کا سفر یہاں ختم نہیں ہوا ہمیں آگے بہت کچھ کرنا ہے محکمہ اعلیٰ تعلیم میں بہتری اور لوگوں کی سہولیات کیلئے جہاں پر اصلاحات کی ضرورت ہو محکمہ میں کرینگے میرا مکمل تعاون ہوگا خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کا کہنا تھا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ویژن کے مطابق سرکاری اداروں میں عوام کے بہتر مفاد میں اصلاحات لارہے ہیں انہوں نے کہا کہ جس طرح عوام نے انتخابات میں پی ٹی آئی امیدواروں کو بھاری مینڈیٹ دیا ہے ہماری پوری کوشش ہے کہ ہم لوگوں کو ان کی تواقعات سے زیادہ ڈیلیور کریں اس موقع پر صوبائی وزیر میناخان آفریدی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا ویژن ہے کہ میرٹ اور ٹرانسپیرینسی کے اوپر فوکس کیا جائے فاؤنڈیشن کی ڈیجیٹائزیشن میرٹ اور ٹرانسپیرینسی کی طرف اس کا واضح قدم ہے اس سے طلبہ کو سکالرشپس میرٹ اور شفافیت کی بنیاد پر ملیں گے ان طلبہ کو اپلائی کرتے وقت پتہ ہوگا کہ کونسے کریٹیریا کے اوپر سکالرشپ کے لیے اپلائی کرنا ہے اور کونسے سکالرشپ کیلئے وہ اہل ہیں اس کے علاوہ فاؤنڈیشن کا پورا نظام ڈیجیٹائزڈ کیا گیا ہے جس سے نظام کے اندر جو بے قاعدگیاں اور خامیاں ہیں وہ ختم ہوجائیں گی انہوں نے کہا کہ تعلیم کو عام کرنا ہماری حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے صوبے میں انصاف تعلیم کارڈ متعارف کررہے ہیں سرکاری تعلیمی اداروں میں فی میل کیلئے مفت انٹرمیڈیٹ تعلیم کے مواقع ہونگے اور اس کے ساتھ ساتھ یتیم میل سٹوڈنٹس کو بھی مفت انٹر میڈیٹ تعلیم دی جائیگی انہوں نے کہا کہ فاؤنڈیشن کی سکالرشپ میں یتیم اور شہداء کے بچوں کیلئے خصوصی نمبرز رکھے گئے ہیں اس کے علاوہ جو غریب طلبہ ہیں ان کا ڈیٹا بھی اکٹھا کرینگے اور انکی quantification کرکے اس کے اندر خصوصی نمبر دئیے جائینگے موجودہ حکومت جو بھی پالیسی بناتی ہے اس میں معاشرے کے پسے ہوئے طبقے کا خصوصی خیال رکھا جاتاہے۔