وفاق کی طرز پر صوبے کیلئے الگ بجلی ریگولیٹری اتھارٹی قائم کرنے کی خاطر عملی طور پر کام شروع کرنے کیلئے اہم ٹاسک محکمہ توانائی و برقیات خیبرپختونخوا کو سونپ دیا گیا ہے۔ مشیر خزانہ و بین الصوبائی رابطہ خیبرپختونخوا

وفاق کی طرز پر صوبے کیلئے الگ بجلی ریگولیٹری اتھارٹی قائم کرنے کی خاطر عملی طور پر کام شروع کرنے کیلئے اہم ٹاسک محکمہ توانائی و برقیات خیبرپختونخوا کو سونپ دیا گیا ہے۔ مشیر خزانہ و بین الصوبائی رابطہ خیبرپختونخوا

خیبرپختونخوا کی پیداواری بجلی میں وفاق کی طرز پر نااہل ترین IPPs جیسے معاہدوں سے گریز کیا جائے، مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم

وفاق کی طرز پر صوبے کیلئے الگ بجلی ریگولیٹری اتھارٹی قائم کرنے کیلئے عملی طور پر کام شروع کرنے کیلئے اہم ٹاسک محکمہ توانائی و برقیات خیبرپختونخوا کو سونپ دیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مشیر خزانہ و بین الصوبائی رابطہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے محکمہ توانائی و برقیات اور خیبرپختونخوا ٹرانسمیشن کمپنی کے حکام سے اجلاس کے دوران کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری توانائی و برقیات خیبرپختونخوا نثار احمد خان، چیف ایگزیکٹو آفیسر خیبرپختونخوا ٹرانسمشن کمپنی محمد ایوب خان، انجنئیر طلا محمد سمیت متعدد حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ کس طرح خیبرپختونخوا کی پیداواری بجلی کو مین گریڈ کے ساتھ منسلک کیا جائے تاکہ صوبے کی صنعتوں کو سستی بجلی کی فراہمی اور آمدنی میں اضافہ ہو۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے محکمہ توانائی و برقیات کو وفاق کی طرز پر صوبے کیلئے الگ بجلی ریگولیٹری اتھارٹی قائم کرنے کیلئے عملی طور پر کام شروع کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ اس بارے تمام لوازمات اگلے ہفتے اجلاس میں پیش کئے جائیں تاکہ اس اہم ٹاسک پر عملی اقدامات تیز کئے جائیں۔ مزمل اسلم نے محکمہ توانائی اور خیبرپختونخوا ٹرانسمیشن اینڈ گریڈ کمپنی حکام کو مزید ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ پیڈو کے زیر انتظام 84 میگاواٹ گورکن مٹلتان ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کو مین گریڈ کے ساتھ منسلک کرنے کیلئے تخمینہ لاگت پر کام کیا جائے تاکہ فیصلہ کیا جائے کہ صوبائی حکومت اس ٹرانسمیشن لائن کو اپنے وسائل یا پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سے کرے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے اجلاس کو بتایا کہ خیبرپختونخوا وسائل سے مالا مال ہے اور بجلی پیداور کے بے پناہ ذخائر کو بروئے کار لایا جائے تاکہ نہ صرف صوبے کی آمدنی میں اضافہ ہو بلکہ صنعت و پیداوار کو خیبرپختونخوا میں لگانے کیلئے سرمایہ کاروں کو دعوت دی جائے۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ ملک میں سستی ترین بجلی پیداوار خیبرپختونخوا کی ہے اور وفاق کی طرز پر نااہل ترین IPPs جیسے معاہدوں سے گریز کرتے ہوئے خطے کی کم ترین قیمت پر صنعتکاروں کے لئے مواقع پیدا کئے جائیں تاکہ صوبہ خیبرپختونخوا اور پاکستان کی ترقی ممکن ہو سکے۔

مزید پڑھیں