صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی کا ضلع نوشہرہ کا تعلیمی دورہ

صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے نوشہرہ کا دورہ کیا، جس کے دوران انہوں نے گورنمنٹ گرلز ہائی سکول رسالپور کینٹ کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ اس موقع پر ارکانِ صوبائی اسمبلی میاں محمد عمر کاکاخیل، زرعالم خان اور ایم این اے ذوالفقار سپیشل سیکرٹری ایجوکیشن قیصر عالم، ایڈشنل ڈائریکٹر ڈاکٹر ادریس، ڈپٹی سی پی او امداد، ڈی ای او میل فیمیل، پرنسپلز، اساتذہ اور والدین بھی موجود تھے۔وزیر تعلیم نے اپنے دورے کے دوران زیر تعمیر گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول کابل ریور کا معائنہ بھی کیا اور تعمیراتی کام کے معیار اور رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔علاوہ ازیں، وزیر تعلیم نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس نوشہرہ کے زیر انتظام 23 مارچ کی مناسبت سے منعقدہ تقریب میں بھی شرکت کی۔ تقریب میں گورنمنٹ پرائمری سکول لال کرتی نوشہرہ کینٹ کے طلبا نے خصوصی پرفارمنس پیش کی جسے حاضرین نے بے حد سراہا۔وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے عوامی مطالبہ پر گورنمنٹ پرائمری سکول لال کرتی نوشہرہ کو مڈل لیول تک اپ گریڈ کرنے کے ہدایات بھی جاری کیں۔ تقریب میں میاں محمد عمر کاکاخیل ایم پی اے نے اپنے حلقے میں تعلیمی صورتحال اور درپیش چیلنجز کا جائزہ پیش کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے گزشتہ ایک سال کے دوران صوبے میں کی جانے والی تعلیمی اصلاحات پر روشنی ڈالی، جن میں سیکنڈ شفٹ سکولز، تعلیم کارڈ، گزشتہ اور آنے والی داخلہ مہمات، 16247 اساتذہ کی بھرتی، ڈیجیٹل لیٹریسی پراجیکٹ اور دیگر اہم اقدامات شامل ہیں۔وزیر تعلیم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ خیبرپختونخوا میں معیاری تعلیم کے فروغ اور تعلیمی اداروں کی بہتری کے لیے ہر ممکن اقدامات جاری رکھے جائیں گے.انہوں نے مزید کہا کہ ان کی قیادت میں محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا نے گزشتہ ایک سال کے دوران تعلیم کے شعبے میں بے مثال اقدامات کیے ہیں۔ گزشتہ ایک سال کے دوراں 37 نئے پرائمری اسکولز قیام کئے گئے۔ 54 سکولز کی اپ گریڈیشن کی گئی جن میں 25 پرائمری سے مڈل، 13 مڈل سے ہائی اور 16 ہائی سے ہائر سیکنڈری تک اپ گریڈ کئے گئے۔ 113 ناکارہ اسکولوں کی بحالی اور تعمیر نو مکمل کی گئی۔ بندوبستی اور ضم اضلاع میں 831 سکولز کو شمسی توانائی فراہم کی گئی جبکہ صوبے کے تمام سکولوں کو سولرائیزڈ کرنے کا پروگرام بھی زیر غور ہے۔ مخلتف اسکولوں میں 734 کلاس رومز کی تعمیر مکمل کی گئی۔ صوبے میں تین نئے ماڈل سکول قائم کئے گئے۔ ضم اضلاع میں 32,000 بچیوں کو وظائف فراہم کی گئی۔ ضم اضلاع کے طلباء کی آرمی پبلک سکولز میں مفت تعلیم کے لیے 130 ملین روپے فراہم کی گء۔ دو داخلہ مہمات کے نتیجے میں اسکولوں میں 13 لاکھ بچوں کی انرولمنٹ کی گئی۔ بچیوں کے لئے 600 کمیونٹی سکولز قائم کئے گئے۔ صوبہ بھر میں 640 الٹرنیٹ لرننگ سنٹرز قائم کئے گئے۔ 45 نئے ڈبل شفٹ سکولز قائم کئے گئے۔ 3000 اساتذہ کو جدید تربیت فراہم کی گئی۔ 10,985 اساتذہ کو رجسٹریشن کے پروگرام کے تحت تربیت فراہم کی گئی۔انہوں نے کہا کہ 560 سیلاب سے متاثرہ اسکولز کی بحالی۔ جنوبی اضلاع میں پہلی بار لڑکیوں کے کیڈٹ کالج کا قیام۔ ہمارے حاصل کردہ اہداف میں شامل ہیں۔

مزید پڑھیں