وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے امدادو بحالی ا ور آبادکاری ملک نیک محمد خان داوڑ نے شمالی وزیرستان میں وائی فائی اور انٹرنیٹ خدمات کی فوری بحالی کے ساتھ ساتھ نئے کنکشنز کے اجراء کیلئے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اور متعلقہ حکام کو ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کیلئے رابطہ کیا ہے۔ انہوں نے اس معاملے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ انٹرنیٹ کی سہولت نہ صرف تعلیم، کاروبار، اور روزمرہ زندگی کا لازمی حصہ بن چکی ہے، بلکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے اپنے خاندان سے جڑے رہنے کا واحد ذریعہ بھی ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ شمالی وزیرستان کے نوجوان طلباء آن لائن کلاسز اور تعلیمی مواد تک رسائی کے بغیر پیچھے رہ رہے ہیں، جبکہ مقامی کاروباری افراد ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے اپنی مصنوعات فروخت کرنے سے محروم ہیں۔ ہم یہ نہیں ہونے دیں گے کہ ٹیکنالوجی کی کمی کی وجہ سے خطے کی ترقی رک جائے۔ انہوں نے پی ٹی اے کے عہدیداروں پر زور دیا کہ موجودہ انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے فوری ٹیمز تعینات کی جائیں، اور نئے وائی فائی کنکشنز کیلئے علاقے میں فیلڈ آپریشن تیز کیا جائے۔گزشتہ کئی ہفتوں سے شمالی وزیرستان کے متعدد علاقوں میں انٹرنیٹ اور وائی فائی سروسز میں مسلسل تعطل کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ اس مسئلے نے نہ صرف طلباء کی تعلیمی سرگرمیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے، بلکہ آن لائن کاروبار کرنے والے نوجوانوں کو بھی مالی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ علاوہ ازیں، بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنے خاندانوں سے رابطہ کرنے میں دشواریوں کا سامنا کر رہے ہیں، معاون خصوصی نے اس معاملے کو فوری حل کرنے کیلئے اپنی ذاتی نگرانی میں لیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نہ صرف انٹرنیٹ کی موجودہ سہولیات کو بہتر بنایا جائے گا، بلکہ دور دراز علاقوں تک جدید انٹرنیٹ نیٹ ورک پہنچانے کیلئے ٹیکنالوجی کے نئے منصوبوں پر بھی کام شروع کیا جائے گا۔ عوام کیلئے یہ اقدامات خطے میں روزگار کے نئے مواقع، تعلیمی ترقی، اور خاندانی رابطوں کو مضبوط بنانے کی راہ ہموار کریں گے۔