خیبر پختونخوا کے وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن خلیق الرحمان کی سربراہی میں کمشنر آفس پشاور میں ٹریفک کے مسائل کے حل کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقدہوا جس میں صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان، رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار، رکن صوبائی اسمبلی فضل الٰہی، کمشنر پشاور ریاض محسود، سیکٹری ایکسائز فیاض علی شاہ،چیف ٹریفک آفیسر، سیکرٹری آر ٹی اے اور ڈائریکٹر ٹرانسپورٹ نے شرکت کی۔ اجلاس میں پشاور میں آئے روز ٹریفک کے بڑھتے ہوئے مسائل کے حل کے حوالے سے جامع منصوبہ بندی ترتیب دینے پر اتفاق ظاہر کرتے ہوئے محکمہ ٹرانسپورٹ سے کہا گیا کہ وہ پہلے اپنا ڈیٹا اکٹھا کرے تا کہ اس کی بنیاد پر اگلے اجلاس میں ایک جامع منصوبہ بندی ترتیب دی جا سکے۔ اجلاس میں اس بات کا بھی اعادہ کیا گیا کہ ٹریفک کے قوانین پر کسی بھی قسم کا سمجھوتا نہیں ہوگا اور پشاور کے عوام کے لئے ٹریفک کی روانی کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ عوام کو درپیش مسائل حل ہوں اور پشاور ٹریفک کے حوالے سے ایک مثالی نظام کی تصویر پیش کرسکے۔اس موقع پر رکشہ اور لوڈرز کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا گیا کہ ٹو سٹروک رکشے عدالتی احکامات کی روشنی میں غیر قانونی ہیں اوربغیر پرمٹ کے چلنے والے رکشے، چوری کئے گئے رکشے اور دیگر مسائل کے حل کے لئے ایک جامع حکمت عملی جلد از جلاد تیار کی جائیگی۔ اس حوالے سے آئندہ اجلاس میں مزید اقدامات اٹھائے جائینگے اور مسائل کے حل کے لئے پائیدار پالیسی ترتیب دی جائے گی۔