وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات وتعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی حکومتی وفد نے گذشتہ روز شمالی وزیرستان میران شاہ کا اہم دورہ کیا، جس کا مقصد علاقے کی مجموعی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینا اور امن و امان کو مزید مؤثر بنانے کے لیے اقدامات کرنا تھا۔وفد میں صوبائی وزیر پختون یار، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ، انسپکٹر جنرل پولیس ذوالفقار حمید، اور دیگر اعلیٰ حکام شامل تھے۔ مشیراطلاعات نے کہا کہ دورہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی خصوصی ہدایت پر کیا گیا۔دورے کے دوران سول اور ملٹری حکام نے شمالی وزیرستان اور ملحقہ علاقوں کی سیکورٹی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی جس کے بعد یادگار شہداء پر حاضری دی گئی اور شہداء کے بلند درجات کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔ اس موقع پر پولیس کی جانب سے گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔ مقامی قبائلی مشران کے ساتھ بھی علاقے کے امن و امان کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ امن کے قیام میں قبائلی عمائدین اور مقامی افراد کا کردار کلیدی ہے، اور حکومت ان کی شمولیت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کی بہتری کے لیے مقامی برادری کو اعتماد میں لیا جا رہا ہے تاکہ پائیدار استحکام یقینی بنایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع میں امن قائم کرنا صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس سلسلے میں خطیر رقم بھی خرچ کی جارہی ہے کیونکہ امن کے قیام کے بغیر پائیدار ترقی ناممکن ہے۔بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ ضم اضلاع کافی عرصے سے محرومیوں کے شکار رہے ہیں، انضمام کے بعدان کی محرومیاں دور کرنے پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے جس کے لئے سب سے پہلے امن کا قیام ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع کی تمام محرومیوں کا ازالہ کرکے صوبے کے دیگر اضلاع کے برابر لایا جائیگا۔ امن کے قیام میں قبائلی عمائدین اور نوجوانوں کا اہم کردار ہے اور انہیں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع میں انفراسٹرکچر سمیت، صحت، تعلیم اور نوجوانوں کو باروزگار بنانے پرخصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ بعدازاں بیرسٹر سیف کی سربراہی میں وفد نے بنوں کا دورہ بھی کیا جہاں کمشنر بنوں اور پولیس حکام سے سیکورٹی صورتحال سمیت دیگر عوامی مسائل پر بریفنگ لی گئی۔ بنوں میں وفد نے مختلف اقوام کے مشران سے ملاقاتیں کی۔ بنوں شہر کا نمائندہ جرگہ جس میں سابق سینیٹر باز محمد، ممبر صوبائی اسمبلی عدنان خان اور دیگر مشران شامل تھے۔ اسکے علاوہ وزیر جرگے سے بھی وفد نے ملاقات کی اور علاقے کے مسائل سے حکومتی وفد کو آگاہ کیا۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہاکہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کچھ عرصہ پہلے خود بھی بنوں کا دورہ کیا تھا اور آج بھی ان کی ہدایت پر اعلی سطح حکومتی وفد بنوں کے دورے پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی مسائل گھر کی دہلیز پر حل کرنا صوبائی حکومت کی ترجیح ہے اور وزیراعلیٰ کے واضح ہدایات ہیں کہ پسماندہ اضلاع کو صوبے کے دیگر اضلاع کے برابر لانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت پسماندہ اضلاع کو ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لئے خطیر رقم خرچ کررہی ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو دورے کے حوالے سے ایک جامع رپورٹ پیش کی جائے گی، جس میں مشاہدات، تجاویز اور آئندہ کے عملی اقدامات شامل ہوں گے۔