وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواکے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ سوات کے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواکے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ سوات کے قدرتی آفت پر سیاست کرنے والی مریم نواز پنجاب کے ہسپتالوں پر بھی توجہ دیں جہاں پاکپتن کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں سہولیات کے فقدان کے باعث معصوم جانیں دم توڑ رہی ہیں۔ اب تک 20 معصوم بچے ناقص طبی سہولیات اور بروقت علاج نہ ملنے کی وجہ سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ یہ ایک دل دہلا دینے والا المیہ ہے جو پنجاب کے صحت کے نظام کی ناکامی کو بے نقاب کرتا ہے۔20 ماؤں کی گودیں اجڑ چکی ہیں، لیکن مریم نوازوزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف سیاسی بیان بازی میں مصروف ہیں۔ٹک ٹاکر وزیراعلیٰ قدرتی سانحات پر سیاست کی بجائے پنجاب کے ہسپتالوں میں سہولیات فراہم کریں۔مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ نے سوات کے سانحے پر فوری ایکشن لیتے ہوئے چھ افسران کو معطل کیا، جو قابلِ تحسین ہے۔اس کے برعکس، پاکپتن کے اسپتال میں بچوں کی اموات پر کسی ذمہ دار کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی، جو مجرمانہ غفلت ہے۔پنجاب بھر کے سرکاری اسپتال ادویات، طبی آلات اور پیشہ ورانہ عملے کی کمی کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحے سوات پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے فوری ایکشن لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنرز اور ریسکیو کے ضلعی انچارج کو معطل کیا ہے اور ساتھ ہی تحقیقاتی کمیٹی بھی بنائی گئی ہے جس نے باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کیا ہے اور ذمہ داروں کے تعین کے بعد انہیں سخت سزا دی جائیگی۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے تاحال معصوم جانوں کے ذمہ داروں میں سے کسی جونیئر آفیسر کے خلاف بھی کاروائی نہیں کی ہے جو پنجاب حکومت کی غفلت اور لاپرواہی ثابت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز سمیت تمام جعلی حکمران بغض عمران خان میں سوات کے قدرتی آفت کو بھی سیاسی رنگ دے رہے ہیں جو قابل افسوس ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹرسیف نے کہا کہ پنجاب کے ہسپتالوں سے روزانہ افسوسناک خبریں آرہی ہیں، کبھی آکسیجن دستیاب نہیں ہوتا تو کبھی ادویات کی کمی ہوتی ہے۔ مریم نواز دوسروں پر بے جا تنقید کی بجائے پنجاب کے ہسپتالوں پر توجہ دیں اور معصوم جانوں سے کھیلنا بند کریں۔

مزید پڑھیں