خیبر پختونخوا کے وزیر برائے لائیو سٹاک، ماہی پروری و کو آپریٹیو فضل حکیم خان یوسف زئی نے کہا ہے کہ شعبہ لائیو سٹاک انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس کی بدولت صوبے کی ایک کثیر آبادی کو روزگار میسر ہے اور بڑی حد تک غذائی ضروریات کو پوری کرنے میں مدد ملتی ہے یہی وجہ ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت اس شعبہ کی بہتری کے لیے بھرپور اقدامات اٹھا رہی ہے اور مویشی پال لوگوں کے مسائل کے حل کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز محکمہ لائیو سٹاک پشاور میں منعقدہ بریفنگ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل لا ئیو سٹاک تو سیع ڈاکٹر اصل خان، ڈائریکٹر جنرل لا ئیو سٹاک تحقیق ڈاکٹر اعجاز علی، ڈی جی فشریز شفیع مروت اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے، اجلاس میں ڈی جی لا ئیو سٹاک توسیع نے وزیر موصوف کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے محکمہ کے جاری منصوبوں خاص طور پر اے ڈی پی میں شامل سکیموں اور جانوروں کے علاج معالجہ کے پروگراموں سمیت نئے منصوبوں کے حوالے سے تفصیلی آگاہ کیا جبکہ صوبائی وزیر نے بریفنگ میں گہری دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے افسران سے صوبے میں موجود سرکاری ویٹرنری فارمز، جانوروں کی تعداد اور مویشی پال لوگوں کو دی جانے والی سہولیات سے متعلق تفصیلات حاصل کیں اور ہدایت کی کہ دودھ اور گوشت کی پیداوار بڑھانے کے لیے اعلیٰ اقسام کے جانوروں خاص کر اچئی گائے، اذاخیلی بھینس اور دیگر مقامی نسل کے جانوروں کی تعداد بڑھانے کے لیے بھرپور اقدامات اٹھائے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ شعبہ لا ئیو سٹاک سے وابستہ کسانوں کے مسائل بروقت حل کیے جائیں تاکہ وہ خوشحالی سے ہمکنار ہو ں اور صوبے کی معیشت کو مستحکم کرنے میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔ بعد ازاں صوبائی وزیر نے محکمہ لا ئیو سٹاک کی عمارت کے احاطے میں پودا لگا کر شجرکاری مہم کا باقاعدہ افتتاح بھی کیا۔