خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم ارشد ایوب خان نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم میں کوالٹی ایجوکیشن کی فراہمی یقینی بنانا اور سرکاری سکولوں کے نتائج میں بہتری لانے کیساتھ ساتھ سکولوں میں سہولیات کی فراہمی اور اساتذہ کو دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ تربیت کی فراہمی اور محکمہ تعلیم کے تمام نظام کو ڈیجیٹائز کرنا ان کی اولین ترجیح ہے

خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم ارشد ایوب خان نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم میں کوالٹی ایجوکیشن کی فراہمی یقینی بنانا اور سرکاری سکولوں کے نتائج میں بہتری لانے کیساتھ ساتھ سکولوں میں سہولیات کی فراہمی اور اساتذہ کو دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ تربیت کی فراہمی اور محکمہ تعلیم کے تمام نظام کو ڈیجیٹائز کرنا ان کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ امتحانی نظام میں مزید اصلاحات متعارف کرکے رٹہ کلچر کا خاتمہ ہوگا اور ایس ایل او بیسڈ امتحانات کے انعقاد کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ جس کیلئے پرائمری سے آٹھویں گریڈ تک کے طلباؤ طالبات کو تیار کیا جائے گا۔ اساتذہ کی تربیت پروگرام پر خصوصی توجہ دی جائے گی اور اس ضمن میں ڈی پی ڈی اور ڈی سی ٹی ای سے بھرپور استفادہ حاصل کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ تعلیم اور اس کے ذیلی اداروں سے بریفنگ لیتے وقت کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری ایجوکیشن محمد خالد خان، سپیشل سیکرٹریز عبدالباسط، مسعود خان، مینجنگ ڈائریکٹر مرجڈ ایریاز ایجوکیشن فاؤنڈیشن فریحہ پال، مینجنگ ڈائریکٹر ای ایس ایف قیصر عالم، ایم ڈی پی ایس آر اے افتخار مروت، چئیرمین ٹیکسٹ بک بورڈ عابداللہ کاکاحیل، تمام تعلیمی بورڈز سربراہان، ڈائریکٹر ایجوکیشن، ڈائریکٹر آئی ٹی اور محکمہ تعلیم کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزیر تعلیم ارشد ایوب خان نے مزید کہا کہ صوبے کے تمام سکولوں میں مفت درسی کتابوں، اور سکول بیگز کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ساتھ صوبے کے ہر سکول میں فرنیچر کی فراہمی کے ساتھ موجودہ فرنیچر کو قابل استعمال بنانے کیلئے مرمت بھی کیا جائے گا۔ محکمہ تعلیم کے ڈائریکٹوریٹ اور سیکرٹریٹ بشمول تمام ذیلی اداروں کو مکمل طور پر ڈیجیٹائزڈ اور پیپرلیس بنایا جائے گا۔ ہوسٹنگ ٹرانسفرز پر پابندی برقرار رہے گی اور ملازمین کی آسانی اور میرٹ کو یقینی بنانے کے لیے ڈیجیٹائزڈ آن لائین سسٹم متعارف کیا جائے گا۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ آوٹ آف سکول بچوں کو سکولوں میں لانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لاکر لانگ، میڈیم اور شارٹ ٹرم پلانز تریب دیئے جا ئیں گے۔ نان فارمل ایجوکیشن کے تحت کمیونٹی سکولوں اور اے ایل پی سینٹرز قائم کئے جائیں گے۔ اور ان اداروں میں کوالٹی ایجوکیشن کی بہتری کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ اور محکمہ تعلیم کے فاؤنڈیشن ورچوئل لرننگ پروگرام کو صوبے کے دیگر اضلاع تک توسیع دی جائے گی۔ تاکہ طلباؤ طالبات ان آن لائن کلاسز سے استفادہ لے سکیں۔ وزیر تعلیم نے بجٹ کے حوالے سے کہا کہ ترجیحی منصوبوں کی نشاندہی کریں اور ان منصوبوں کیلئے فوری طور پر بجٹ ریلیز کیلئے لائحہ عمل تیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ گرلز ایجوکیشن کو حصوصی توجہ دی جائے گی اور طالبات کو اپنے ہی قریبی علاقوں میں بہترین تعلیمی سہولیات فراہم کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ وزیر تعلیم نے یہ بھی ہدایت جاری کی کہ محکمہ تعلیم کمپلینٹ سیل کو فوری طور پر فعال کرنے کے ساتھ عوام کو آگاہی کی فراہمی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

مزید پڑھیں