محکمہ صحت،حکومتِ خیبر پختونخوا نے پیر کے روزصوبہ بھر میں خسرہ۔روبیلا مہم 2025 کا باضابطہ آغاز کر دیا۔ اس حوالے سے پشاور میں منعقدہ تقریب میں وزیرِ صحت خیبر پختونخواخلیق الرحمان، معاونِ خصوصی برائے اطلاعات وتعلقات عامہ شفیع جان،چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ سیکرٹری صحت شاہداللہ خان، سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹرمحمد بختیار خان اور ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر شاہد یونس نے شرکت کی۔ اس موقع پر بچوں کو خسرہ اور روبیلا سے محفوظ رکھنے کے لیے 12 روزہ خصوصی ویکسی نیشن مہم کا باقاعدہ آغاز کیا گیاجو 29 نومبر تک جاری رہے گی۔ اس مہم کے تحت صوبے کے تمام اضلاع میں 6 ماہ سے 5 سال تک کے بچوں کو ایم آر ویکسین لگائی جائے گی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ صحت خلیق الرحمان نے والدین، اساتذہ، علمائے کرام، عمائدین، ڈاکٹرز اور سیاسی نمائندگان سمیت معاشرے کے تمام طبقات سے اپیل کی کہ وہ اس اہم صحت عامہ کی مہم میں بھرپور حصہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ ان بیماریوں کا خاتمہ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، اور صوبائی حکومت اس مہم کے لیے درکار تمام انسانی وسائل اور دیگر انتظامات کی فراہمی کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہے۔وزیرِ صحت نے بتایا کہ حکومتِ خیبر پختونخوا صوبہ بھر میں صحت کی سہولیات بہتر بنانے کے لیے 275 ارب روپے خرچ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صحت کے نظام کی کارکردگی اور استعداد میں بہتری کے لیے ایک جامع اصلاحاتی حکمتِ عملی پر کام کر رہی ہے تاکہ عوام کو معیاری اور قابلِ رسائی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔بچوں کی صحت کے حساس معاملے پر زور دیتے ہوئے وزیرِ صحت نے واضح کیا کہ اس مہم کے دوران بدعنوانی، غفلت یا کوتاہی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ شفافیت اور سخت مانیٹرنگ ہر سطح پر یقینی بنائی جائے گی۔اپنے خطاب میں وزیرِ صحت نے تمام، شرکاء تقریب اور میڈیا نمائندگان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے الیکٹرانک، پرنٹ، سوشل اور ڈیجیٹل میڈیا سے اپیل کی کہ وہ مہم کا پیغام ہر گھر تک پہنچانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔محکمہ صحت کی ٹیمیں صوبے کے ہر گوشے تک پہنچیں گی اور اس سال 60 لاکھ سے زائد بچوں کو ویکسین لگائی جائے گی۔ وزیرِ صحت نے یقین ظاہر کیا کہ اجتماعی کوششوں سے صوبے میں خسرہ اور روبیلا سے ہونے والی اموات کو گزشتہ برسوں کے مقابلے میں مؤثر طریقے سے کنٹرول کیا جا سکے گا۔
