ڈاکٹر سمیرا شمس کی زیرصدارت خیبرپختونخوا ایسڈ اینڈ برن کرائمز کی روک تھام اور متاثرہ افراد کی بحالی کے حوالے سے اہم مشاورتی اجلاس کا انعقاد

چیئرپرسن خیبر پختونخوا کمیشن آن دی سٹیٹس آف وومن ڈاکٹر سمیرا شمس کی زیرصدارت خیبرپختونخوا ایسڈ اینڈ برن کرائمز کے (روک تھام اور متاثرہ شخص کی بحالی) تجویز کردہ بل(ایکٹ) کے حوالے سے مشاورتی اجلاس کا انعقادہوا جس میں سیکرٹری وومن کمیشن شازیہ عطاء، ڈائریکٹر پروگرام آمنہ درانی، سابقہ ایم پی ایز عائشہ نعیم، آسیہ خٹک، سیکرٹری سوشل ویلفئیر، سپیشل سیکرٹری ایجوکیشن اینڈ ویمن امپاورمنٹ ڈیپارٹمنٹ، ڈپٹی ڈائریکٹر ڈائریکٹوریٹ جنرل آف پراسیکیوشن اور مختلف محکموں کے آفسران نے شرکت کی۔اجلاس میں خیبرپختونخوا برن اینڈ ایسڈکرائمز ایکٹ ڈرافٹ پر مشاورت کی گئی جسے حتمی شکل دینے کے بعد سوشل ویلفئیر ڈیپارٹمنٹ کے ذریعے خیبرپختونخوا اسمبلی کو بھیجا جائے گا۔اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرپرسن وومن کمیشن ڈاکٹر سمیرا شمس نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت خواتین کے حق میں مختلف قوانین لا رہی ہے۔ جو خیبرپختونخوا کی خواتین کو ہر قسم کے تشدد سے تحفظ فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ ایکٹ کا مقصد تیزاب کے غیر ضروری / غیر قانونی استعمال کی روک تھام اور متاثرہ شخص کی بحالی کے لئے اقدامات کرنا ہے۔اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے دیگر شرکاء نے کہا کہ برن اینڈ ایسڈکرائمز ایکٹ ڈرافٹ کافی عرصے سے زیر التوا تھا اور چیئرپرسن ڈاکٹر سمیرا شمس نے خیبرپختونخوا کمیشن برائے وقار نسواں کا چارج سنبھالنے کے بعد اس بل پر کام شروع کیا ہے اور امید ہے کہ یہ ایکٹ بہت جلد خیبرپختونخوا اسمبلی سے پاس ہو جائے گا۔ چیئر پرسن نے کہا کہ ایسڈ حملے نہ صرف جسمانی نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ متاثرہ افراد کی زندگیوں پر گہرے نفسیاتی اثرات چھوڑتے ہیں، اسی لیے یہ ایکٹ متاثرین کو قانونی، طبی، مالی اور نفسیاتی مدد فراہم کرنے کا مضبوط نظام مہیا کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وومن کمیشن اس عزم کے ساتھ کام کر رہا ہے کہ صوبے کی خواتین کو ہر طرح کے تشدد سے محفوظ رکھا جائے اور انہیں باوقار زندگی کے لیے مضبوط سہارا فراہم کیا جائے۔واضح رہے کہ مجوزہ ایکٹ کے تحت ایک اعلیٰ سطح مانیٹرنگ اینڈ ایڈوائزی بورڈ تشکیل دیا جائے گا۔یہ بورڈ پالیسی سازی، نفاذ اور نگرانی میں اہم کردار ادا کرے گا۔

مزید پڑھیں