اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1325کی سالگرہ کے موقع پر خواتین، امن اور سلامتی کے موضوع پر خیبر پختونخوا اسمبلی میں ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1325کی سالگرہ کے موقع پر خواتین، امن اور سلامتی کے موضوع پر خیبر پختونخوا اسمبلی میں ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی، جس کی صدارت سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے کی۔سپیکر نے شرکائ کو خوش آمدید کہتے ہوئے خواتین کے حقوق اور ان کے معزز مقام پر روشنی ڈالی اور کہا کہ خواتین معاشرتی تشکیل، امن اور خاندان کے استحکام کی بنیاد ہیں۔ اس موقع پر پیمان ایلومنائی ٹرسٹ اور سینٹر آف ایکسیلنس فار انسدادِ تشدد و انتہا پسندی کی جانب سے اجلاس کے مقاصد اورقرارداد 1325 کی اہمیت پر بریفنگ بھی دی گئی۔تقریب میں ماہرینِ تعلیم، سول سوسائٹی، میڈیا، اکیڈمیا اور اراکینِ اسمبلی کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ بشریٰ حیدر نے کہا کہ پائیدار امن خواتین کی فیصلہ سازی میں مؤثر شرکت کے بغیر ممکن نہیں۔ چیئرپرسن صوبائی کمیشن آن دی سٹیٹس آف ویمن ڈاکٹر سمیرا شمس نے قرارداد 1325 کے چار بنیادی ستون روک تھام، شرکت، تحفظ اور ریلیف و ریکوری کی وضاحت کرتے ہوئے انہیں پاکستان کے امن و ترقی کے لیے ایک مضبوط عالمی فریم ورک قرار دیا۔ڈائریکٹر جنرل KPCVE ڈاکٹر قاسم خان نے اپنے خطاب میں خواتین کی شمولیت کو سماجی ہم آہنگی، پائیدار امن اور اچھی حکمرانی کے لیے ناگزیر قرار دیا۔ مرکزی سیشن میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر پیمان ایلومنائی ٹرسٹ ڈاکٹر مسرت قدیم نے خواتین، امن اور سلامتی سے متعلق قومی ایکشن پلان کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومتوں کا فعال کردار اس عمل کی کامیابی کا بنیادی ستون ہے۔ تقریب کے اختتام پر خواتین اراکینِ اسمبلی کے ساتھ ایک انٹرایکٹو سیشن بھی ہوا، جہاں خواتین پارلیمنٹرینز بطور چیمپئنز کے عنوان سے ان کے کردار کو مزید مضبوط کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا-

مزید پڑھیں