خیبر پختونخوا کے سیکرٹری ماحولیاتی تبدیلی، جنگلات، ماحولیات و جنگلی حیات، جنید خان کی زیرِ صدارت فاریسٹ ریجن-III، مالاکنڈ ڈویژن کے بارے میں ایک تفصیلی جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اس موقع پر چیف کنزرویٹر ریجن-III، اصغر خان نے مالاکنڈ ڈویژن کے جنگلات کی موجودہ صورتحال، درپیش چیلنجز اور عملی پہلوؤں پر ایک مختصر مگر جامع بریفنگ پیش کی۔ اجلاس میں چیف کنزرویٹر ریجن-III شوکت فیاض، چیف کنزرویٹر ریجن-I، احمد جلیل سمیت ریجن-II اور ریجن-III کے کنزرویٹرز نے بھی شرکت کی۔بریفنگ کے دوران اصغر خان نے فورم کو آگاہ کیا کہ ریجن-III ملاکنڈ ڈویژن کا رقبہ 1659710 ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے، جس میں سے 1023281 ایکڑ کو پروٹیکٹر فارسٹ اور 636429 ایکڑ کو مشترکہ عوامی جنگلات کے طور پر نامزد کیا گیا ہے—جو مجموعی طور پر ڈویژن کی کل اراضی کے 21 فیصد حصے پر جنگلاتی رقبے کی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ خطے میں منظور شدہ آسامیوں کی تعداد 2049 ہے، جن میں سے فی الحال 1362 اہلکار مختلف سرکلز میں تعینات ہیں۔سیکرٹری محکمہ جنگلات جنید خان نے ڈویژنل قیادت کو یقین دہانی کرائی کہ افرادی قوت کے اس فرق کو پُر کرنے کے لیے جاری بھرتی کے عمل کو تمام ضابطہ جاتی لوازمات کی سختی سے پابندی کرتے ہوئے تیز کیا جائے گا۔ انہوں نے ادارہ جاتی کارکردگی اور حوصلے کو یقینی بنانے کے لیے تمام ڈویژنوں میں طویل عرصے سے زیر التواء ترقی کے معاملات کو حل کرنے کے لیے محکمے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔فارسٹ ڈیویلپمنٹ فنڈ کے تحت ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیتے ہوئے، سیکرٹری محکمہ جنگلات نے چیف کنزرویٹر ریجن-I کو ہدایات جاری کیں کہ وہ اہم سکیموں پر عمل درآمد فوری طور پر شروع کردیں، جن میں جنگلات انسپکشن ہٹس کی تعمیر نو اور بڑی مرمت، اور دفتری گاڑیوں پٹرول سکواڈ گاڑیوں کی مرمت کے منصوبے شامل ہیں۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی کے “سرسبز خیبر پختونخوا وژن” کا حوالہ دیتے ہوئے سیکرٹری جنید خان نے اس عزم کو دہرایا کہ صوبائی حکومت درختوں کی غیر قانونی کٹائی کے خلاف عدم برداشت کی پالیسی پر سختی سے کاربند رہے گی۔ انہوں نے زور دیا کہ جنگلات ”صوبے کے زندہ پھیپھڑے“ ہیں اور ان کی قدر و منزلت کو کم کرنے کی ہر غیر قانونی کوشش کا سخت قانونی کارروائی سے مقابلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ووڈ لاٹس، طوفانی ہواؤں سے گرے ہوئے درختوں، اور مختلف سرکلز میں موجود لکڑی کی شفافیت، قانونی حیثیت اور پائیدار جنگلات کو یقینی بنانے کے لیے ایک جامع لائحہ عمل کو حتمی شکل دے کر منظوری کے لیے وزیراعلیٰ کو پیش کیا جائے گا۔اجلاس کا اختتام صوبائی حکومت کے اس عزم سے ہوا کہ قدرتی وسائل کے تحفظ اور سرسبزی میں اضافے، صحت مند اور ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے والی کوششوں کو تیز کرنے کے لئے بھر پور اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
