بجلی چوری کے تدارک کے لئے بااثرمافیااوربڑی مچھلیوں کے خلاف سخت کارروائی کافیصلہ
کارخانوں،ہوٹلز،کمرشل پلازوں،شادی ہالز،غیرقانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی لسٹیں تیار،جلدکریک ڈاؤن ہوگا
خیبرپختونخوامیں قائم صوبائی ٹاسک فورس کا پہلااجلاس،قومی سطح پر جاری مہم کی کامیابی کے لئے مختلف تجاویزپراتفاق
خیبرپختونخوامیں بجلی کے ناجائز استعمال اورکنڈہ کلچرمیں ملوث بااثرمافیااوربڑی مچھلیوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیاگیاہے جبکہ بجلی چوری میں ملوث صوبے میں قائم مختلف کارخانوں،ہوٹلز،کمرشل پلازوں،شادی ہالز،فیکٹریوں،شاپنگ مالز،حجروں،دکانوں اورغیرقانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی بھی لسٹیں تیارکرلی گئی ہیں جن کے خلاف جلدہی بڑے پیمانے پرکریک ڈاؤن کیا جائے گا۔ گھریلوصارفین کوبھی تنبیہ کی گئی ہے کہ گنڈہ کلچرکوفوری ترک کرکے قانونی طورپر بجلی کے استعمال کی طرف آجائیں بصورت دیگرقانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔بجلی بلوں کے نادہندگان بھی تعاون کرتے ہوئے اپنے بقایاجات جلد اداکریں تاکہ ملک کوموجودہ بحران سے نکالاجاسکے۔ اس بات کا فیصلہ وزیراعظم پاکستان کی ترجیح کے مطابق ملک بھر کی طرح خیبرپختونخوامیں بھی بجلی کے ناجائزاستعمال کے تدارک اوربجلی صارفین سے واجب الادابقایاجات کی ریکوری کی جاری مہم کے لئے صوبائی سیکرٹری داخلہ کی سربراہی میں قائم صوبائی ٹاسک فورس کے پہلے اجلاس میں کیاگیا۔اجلاس میں ٹاسک فورس کے سربراہ سیکرٹری داخلہ عابدمجید،سیکرٹری توانائی ذوالفقارعلی شاہ،کمشنرپشاورزبیرخان،کمشنرملاکنڈشاہد اللہ خان،ڈپٹی سیکرٹری صنعت وکامرس مقبول خان،پیسکوچیف فضل ربی کے علاوہ Zoomکے ذریعے ایڈیشنل سیکرٹری پاورڈویژن ارشدمجیدخان، مختلف ڈویژن میں تعینات کمشنرز،ریجنل پولیس افسران اورپیسکوکے اعلیٰ حکام نے خصوصی طورپر شرکت کی۔اجلاس میں بتایاگیاکہ رواں ماہ 5ستمبر سے اب تک ایک ہفتے کے دوران صوبے بھر میں کل 518چھاپے مارے گئے،بجلی چوری میں ملوث925غیرقانونی کنڈکشن(کنڈے) ہٹائے گئے،مختلف تھانوں میں 684مقدمات درج،28افرادکوگرفتارکیاگیااور338صارفین کو وارننگ جاری کی گئیں۔صوبے میں جاری مہم کے دوران نادہندگان سے ایک ہفتے کے دوران 4ملین روپے کی ریکوری کی گئی ہے۔پیسکوچیف کے مطابق صوبے میں بجلی نادہندگان کے ذمے190بلین روپے کے بقایاجات ہیں جن کی وصولی کے لئے ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ایڈیشنل سیکرٹری پاورڈویژن ارشدمجیدخان نے پیسکوکی کارکردگی پرعدم اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ سب سے زیادہ بجلی چوری مردان،چارسدہ،بنوں،پشاورمیں ہے جبکہ ریکوری کے اہداف بھی سست ہیں۔انہوں نے ہدایت کی کہ فوری طورپر تمام اضلاع میں پیسکو فیڈرزکاڈیٹامتعلقہ کمشنرزوڈپٹی کمشنرزکوشیئرکیاجائے اورمہم میں مزید تیزی لائی جائے تاکہ مہم کونتیجہ خیزبنایاجائے۔اجلاس میں بنوں،ڈی آئی خان،کوہاٹ،بنوں،ہزارہ ڈویژن کے کمشنرزاورریجنل پولیس آفیسرزنے اپنے اپنے اضلاع میں ریکوری اوربجلی چوری کی روک تھام کے لئے اقدامات سے آگاہ کیا۔اجلاس میں وسل بلورکے قانون کے تحت مہم کوکامیاب بنانے پر بھی زوردیاگیا۔ اجلاس میں صوبائی ٹاسک فورس کے سربراہ سیکرٹری داخلہ عابدمجیدنے بجلی کے ناجائزاستعمال کی روک تھام اورریکوری مہم کے دوران پیسکوکی جانب سے عوامی آگاہی کے لئے اشتہاری مہم کے فقدان اورکمزور عوامی رابطہ مہم پربرہمی کا اظہارکرتے ہوئے پیسکوچیف کوفوری طورپر گلی گلی،محلے اوربازاروں میں پینافلیکس آویزاں کرنے اوراخبارات،ٹی وی چینلز پرآگاہی مہم شروع کرنے کی ہدایت کی ورصوبے کے پوش علاقوں سمیت غیرقانونی ہاؤسنگ سوسائیٹیزکے خلاف سخت کارروائی کرنے پر زوردیا۔انہوں نے پیسکوحکام، ضلعی اورتحصیل کی سطح پر قائم ٹاسک فورس کمیٹیوں میں شامل صوبے بھر کے ڈپٹی کمشنرز،اسسٹنٹ کمشنرز اورپولیس حکام کوہدایت کی کہ محکمہ داخلہ میں PMRU آپریشن کی مانیٹرنگ کے فرائض انجام دے رہاہے اس لئے آپریشن کے حوالے سے تمام ڈیٹااسی مانیٹرنگ یونٹ کوروزانہ کی بنیاد پرفراہم کیاجائے۔اجلاس میں مہم کو کامیاب کرنے کے لئے سیکرٹری توانائی سید ذوالفقارعلی شاہ نے بھی اہم تجاویز پیش کیں۔انہوں نے ایڈیشنل سیکرٹری پاورڈویژن کی ذاتی دلچسپی اورتعاون کوسراہتے ہوئے امید کا اظہارکیا ہے کہ مذکورہ اقدام سے صوبے میں بجلی بحران پر قابوپانے میں بڑی حدتک کامیابی ملے گی۔